لندن (نیوزڈیسک) ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے سکول میں اچھی کارکردگی دکھائیں اور بااخلاق ہوں، تو خاندان کے تمام افرد مل کر کھانا کھانے کی عادت اپنائیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ 2012ءمیں ہونے والے ایک سروے کے مطاب برطانیہ میں تین تہائی سے بھی کم خاندان ہر روز اکٹھے بیٹھ کر کھانا کھاتے ہیں، جس کے باعث بچوں کے مزاج پر منفی اثر پڑتا ہے۔ ماہرین نفسیات نے نئی تحقیق کے لئے سکولوں میں پڑھنے والے 6 سے11 سال کی عمر کے بچوں کا اپنا ہدف بنایا اور ان کے رویے، سکول میں کارکردگی اور سماجی مہارتوں کا تجزیہ کیا۔ فیملی سائیکالوجی نامی جریدے میں شائع ہونے والے اس تحقیق میں ماہرین نے یہ پتہ چلایا کہ جو خاندان اکٹھے کھانا کھاتے ہیں، ان کے بچے مثبت سماجی مہارتوں کے حامل اور سکول میں ان کی کاردگی دوسروں کی نسبت 10 فیصد زیادہ بہتر پائی گئی۔ اس ضمن میں مڈل سیکس یونیورسٹی میں ماہر نفسیات ڈاکٹر فیونا سٹار کا کہنا ہے کہ ” اکٹھے مل کر کھانا کھانے سے والدین کو یہ موقع ملتا ہے کہ وہ جان سکیں کہ ان کے بچوں کے دماغ میں کیا چل رہا ہے۔ اور یہ وہ وقت ہوتا ہے، جب بچوں کو بولنے اور سننے کی مہارتیں سیکھنے کے لئے والدین کی مدد درکار ہوتی ہے۔“ اس کے علاوہ پہلے ہونے والی تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ جو خاندان اکٹھے کھانا کھانے کی عادت رکھتے ہیں، ان کے بچے منشیات کے عادی نہیں ہوتے اور وہ ڈپریشن کا بھی کم شکار ہوتے ہیں۔