اتوار‬‮ ، 09 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

فیس بک پر پرائیویسی سیٹنگ ’پبلک چار سطروں کے کوڈ کے ساتھ ڈلیٹ کر نا ممکن

datetime 17  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن۔۔۔۔۔ایک آن لائن سکیورٹی محقق کا کہنا ہے کہ فیس بک پر جن تصاویر کی پرائیویسی سیٹنگ ’پبلک‘ ہو ان کو کوئی بھی شخص چار سطروں کے کوڈ کے ساتھ باآسانی ڈلیٹ کر سکتا ہے۔لکشمن متھییا فیس بک کی ایپس بنانے کے لیے استعمال ہونے والے ٹول اے پی آئی گراف کے ساتھ تجربہ کر رہے تھے۔
اپنی تصاویر پر تجربے کے دوران ان کو کوڈ میں تھوڑی جوڑتوڑ کر کے ایک تصویر کو ڈلیٹ کرنے طریقہ پتا چل گیا۔اپنے بلاگ پر انھوں نے لکھا ہے کہ ’ کیا ہو اگر آپ کے علم میں آئے بغیر آپ کی تصاویر ڈلیت کر دی جائیں؟ کافی برا محسوس کریں گے نہ آپ؟ میں آپ کی تمام تصاویر جن کی پرائیویسی سیٹنگ پبلک ہے کو ڈلیٹ کر سکتا ہوں۔‘لکشمن کا کہنا ہے کہ انھوں نے فوراً اس مسئلے کی اطلاع فیس بک کی سکیورٹی کو ٹیم دی۔’ انھوں نے اس مسئلے کی نشاندہی میں انتہائی تیزی کا مظاہرہ کیا اور دو گھنٹے کے اندر اس کو حل کر لیا۔‘
ہمیں اپنے اے پی آئی گراف کے ساتھ ایک مسئلے کے بارے میں رپورٹ موصول ہوئی تھی جسے ہم نے فوری طور پر حل کر دیا تھا۔ ہم محقق کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں جنھوں نے ہمارے مسئلے کی نشاندہی کرنے والے پروگرام کے ذریعے ہمیں اس کی اطلاع دی۔
فیس بک
اس مسئلے کے نتیجے میں کسی غلط کام کی اطلاع سامنے نہیں آئیں اور نہ ہی کوئی ذاتی تصاویر اور ڈیٹا اس سے متاثر ہوئے ہیں۔فیس بک کے ترجمان نے ایک بیان میں اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہمیں اپنے اے پی آئی گراف کے ساتھ ایک مسئلے کے بارے میں رپورٹ موصول ہوئی تھی جسے ہم نے فوری طور پر حل کر دیا تھا۔ ہم محقق کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں جنھوں نے ہمارے مسئلے کی نشاندہی کرنے والے پروگرام کے ذریعے ہمیں اس کی اطلاع دی۔‘خیال رہے کہ فیس بک کے مسائل کی نشاندہی کے پروگرام کے تحت’اخلاقی‘ کمپیوٹر ہیکر سائٹ کو لاحق خطرات کی نشاندہی کر سکتے ہیں۔
اس طرح کے مسائل کی نشاندہی کرنے والوں کو بعض اوقات نقد انعامات بھی دیے جاتے ہیں اور کچھ لوگوں کے نام سائٹ کے شکریہ کے ایک صفحے پر بھی لکھے جاتے ہیں۔لکشمن نے اپنے بلاگ پر فیس بک کے اس پیغام کی تصویر شائع کی ہے جس میں اس غلطی کی نشاندہی کے اجر کے طور پر فیس بک نے انھیں 12 ہزار ڈالر کی پیشکش کی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…