ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

خواتین کو چہرے کا نقاب کرنے کی ضرورت نہیں، سعودی عالم دین کا نیا فتوٰی

datetime 17  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض۔۔۔۔۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے ایک عالم دین نے خواتین کے حجاب سے متعلق ایک نیا فتویٰ جاری کیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ خواتین کو چہرے کا نقاب کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور انھیں خوبصورتی کے لئے بناؤ سنگھار کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ شیخ احمد الغامدی نے اپنے اس فتوے کے حق میں اپنی بے نقاب اہلیہ کے ساتھ ایک ٹی وی پروگرام میں شریک تھے۔ ان کی اہلیہ نے حجاب تو اوڑھ رکھا تھا لیکن چہرے کا پردہ نہیں کیا ہوا تھا۔ اس میں علامہ احمد الغامدی ماضی میں جاری کردہ اپنے ایک سابقہ فتوے پر ہی اظہار خیال کر رہے تھے۔ اس میں انھوں نے عام علماء4 کے برعکس خواتین کو اپنا چہرہ ظاہر کرنے اور میک اپ کرنے کی اجازت دی تھی۔ واضع رہے کہ فتوے کے بعد شیخ الغامدی کو دھمکیاں بھی مل رہی ہیں۔ ٹویٹر پر بعض لکھاریوں نے علامہ غامدی کی تضحیک کی ہے۔ خاص طور پر ٹیلی ویڑن پر اہلیہ کو چہرے کا پردہ نہ کرانے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور انھیں سخت سست کہا ہے۔ لیکن سوشل میڈیا پر ان کی مخالفت ہی نہیں کی جارہی ہے بلکہ بعض لوگ ان کی حمایت میں میدان میں آئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کی اکثریت خواتین کے چہرے کے پردے کو مذہبی ضرورت تصور نہیں کرتی ہے اس لیے ان کی رائے کا بھی احترام کیا جانا چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…