منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

فیصل آباد کے ہسپتال میں ایک سال میں دو ہزار بچے جاں بحق

datetime 7  ‬‮نومبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیصل آباد۔۔۔۔ فیصل آباد الائیڈ اسپتال میں رواں سال علاج کے لیے داخل ہونے والے 14 ہزار بچوں میں سے 2 ہزار بچے جانبر نہ ہوسکے۔ الائیڈ اسپتال فیصل آباد کا سب سے بڑا اسپتال ہے جہاں ناصرف فیصل آباد بلکہ جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ سمیت دیگر اضلاع سے بچوں کو تشویشناک حالت میں علاج کی غرض سے لایا جاتا ہے۔ محتاط اندازے کے مطابق الائیڈ اسپتال میں سالانہ 17 ہزار سے زائد بچوں کو علاج کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔بچوں کے 30 بستروں کے وارڈ میں ڈیڑھ سو سے زائد بچے داخل ہیں، جبکہ نرسری میں 20 بچوں کی گنجائش ہے مگر یہاں بھی ستر سے 130 بچے زیر علاج ہیں۔ اسپتال میں بچوں کی اموات کی شرح 15 فیصد سالانہ ہے، یعنی ہر ماہ دو سو سے زائد بچے انتقال کرجاتے ہیں۔ایم ایس الائیڈ اسپتال ڈاکٹر مقبول کا کہنا ہے کہ بچوں کے اموات کی اہم وجہ سہولیات کی کمی نہیں بلکہ بچے تشویشناک حالت میں اسپتال لائے جاتے ہیں۔ ناتجربہ کار اور عطائی ڈاکٹرز کا نشانہ بننے والے بچہ و زچہ ، پیچیدہ پیدائشی بیماریوں میں مبتلا بچے اور تاخیر سے اسپتال آمد بھی بچوں کی اموات میں اضافے کا باعث ہے۔ایم ایس الائیڈ ہسپتال راشد مقبول کہتے ہیں کہ جو بچے ہمارے پاس آتے ہیں وہ انتہائی تشویشناک حالت میں اتے ہیں جو جھنگ سے بچہ چلتا ہیوہ سیریس حالت میں ہوتا ہے کئی دفعہ تو یہاں پہنچتا بھی نہیں ہے ایسے پہنچ جائیں تو ادھے گھنٹے میں انکی موت واقعہ ہو جاتی ہے اور باقی جو بچے پیدایشی نقائص کے ساتھ آتے ہیں اور دوسرے مسائل جو ہوتے ہیں یا پرائیوٹ ہسپتال میں کسی بچے کی ڈیتھ نہیں ہوتی، بچہ مرنے لگے تو ہمارے پاس بھیج دیتے ہیں۔انچارچ بچہ وارڈ ڈاکٹر اصضر بٹ کہتے ہیں کہ صرف فیصل آباد کے ہی لوگ نہیں آتے ہمارے پاس شاہکوٹ ،جھنگ ٹوبی ٹیک سنگھ چینوٹ یہ سارے ڈسٹرکٹ کو ہم ڈیل کرتے ہیں شہباز شریف کی پالیسی کی وجہ سے ہم لوگوں کو انکار نہیں کرتے جو ہمارے بس میں ہے ہم اپنی بساط سے زیادہ لوگوں کو ٹریٹ کرتے ہیں۔الائیڈ اسپتال کے بچہ وارڈ میں 8 وینٹی لیٹر ز میں سے چھ جبکہ پانچ انکیوبیٹر ز میں سے چار کام کر رہے ہیں۔ زیر علاج بچوں کی تعداد کے مطابق اسپتال میں بارہ وینٹی لیٹر زاور بیس انکیوبیڑز کی ضرورت ہے جبکہ بچوں کی نرسری کے لیے بھی عمارت میں توسیع ضروری ہے۔جس کے لیے اسپتال انتطامیہ کا کہنا ہے کہ بچہ وارڈ کہ توسیع منصوبے پر کام جاری ہے جو کہ جلد مکمل کر لیا جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…