اسلام آباد۔۔۔۔ وزیراعظم نواز شریف نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کے لئے تجویز کردہ نام مسترد کردیا ہے۔وزیراعظم نواز شریف سے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے ملاقات کی جس میں مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور حکومت اور اپوزیشن کے پہلے سے تجویز کردہ ناموں پر غور کیا گیا۔ ملاقات کے بعد میڈ یا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے حکومت کی جانب سے جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی اور جسٹس ریٹائرڈ بھگوان داس کے نام سامنے آئے جب کہ ہماری جانب سے جسٹس ریٹائرڈ میاں اجمل کا نام تجویز کیا گیا تاہم وزیراعظم نے میاں اجمل کا نام مسترد کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے حوالے سے حکومت کے ساتھ مشاورت جاری ہے اور آئندہ 3 روز میں نام فائنل کر کے وزیراعظم کو پیش کر دیں گے۔خورشید شاہ نے کہا کہ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے بھی رابطہ کیا ہے اور وہ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان سے بھی اس حوالے سے رابطہ کریں گے تاہم ایم کیو ایم سے رابطہ کرنا حکومت کا کام ہے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے حکومت اور اپوزیشن کو چیف جسٹس کی تقرری کے حوالے سے 13 نومبر کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر مقررہ تاریخ تک حکومت اور اپوزیشن چیف الیکشن کمشنر کا تقرر نہیں کر پاتی تو سپریم کورٹ قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس تصدق حسین جیلانی کی خدمات واپس لے لے گی۔