لندن۔۔۔کشمیری آج برطانوی دارالحکومت لندن میں ملین مارچ کرینگے۔جس کے لیے آزادکشمیر سمیت دنیابھرسے قافلے پہنچ گئے، ملین مارچ میں حریت کانفرنس کے رہنماؤں،آزادکشمیرکے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کے علاوہ دنیابھر سے انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے اور برطانوی ویورپی ممبران پارلیمنٹ کے نمائندے بھی شرکت کرینگے۔ امیرجماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدالرشیدترابی خود لندن پہنچے جبکہ مسلم کانفرنس، مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی، لبریشن لیگ، لبریشن فرنٹ ،جموں وکشمیر پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے علاوہ دیگر جماعتوں کے نمائندے شرکت کرینگے،تمام کشمیری سیاسی جماعتوں نے اپنے کارکنوں اور بیرون ممالک مقیم عہدیداروں کو ملین مارچ میں شرکت کی ہدایت کی ہے۔ملین مارچ کے شرکا آج اتوارکے روزلندن کے ٹرافلگر اسکوائر سے برطانوی وزیر اعظم کی رہائشگاہ تک مارچ کرینگے اور ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ جا کرایک یادداشت پیش کرینگے بیرسٹرسلطان نے لندن ملین مارچ کی تیاریوں اوراسے کامیاب کرانے کیلیے بھرپور مہم چلائی اوربرطانیہ کے مختلف شہروں میں جا کرلوگوں کوتحریک آزادی کشمیرکے حوالے سے آگاہ کیا۔ برطانوی اراکین پارلیمنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سلطان کاکہنا تھاکہ پاک، بھارت ممکنہ جنگ رکوانے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے ڈھائے جانیوالے مظالم کو بند کرانے اورکشمیریوں کے حق خود ارادیت کیلیے کشمیر ملین مارچ کے انعقاد کا فیصلہ کیا،مارچ تحریک آزادی کشمیرکیلیے سنگ میل ثابت ہوگا۔ادھرصدرآزاد کشمیرسرداریعقوب خان نے بھی ملین مارچ کی مکمل حمایت کااعلان کرتے ہوئے برطانیہ اور یورپ میں مقیم کشمیریوں سے مارچ میں بھرپور شرکت کی اپیل کی ہے۔دوسری طرف لندن ملین مارچ کیوجہ سے بھارت میں کھلبلی مچ گئی ہے اور بھارتی وزیرخارجہ سشماسوراج نے برطانوی نائب وزیراعظم اوردیگرحکام سے درخواست کی تھی کہ ملین مارچ پرپابندی عائدکی جائے تاہم برطانیہ نے مارچ پر پابندی لگانے کی بھارتی درخواست مستردکردی،ا?ن لائن کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے برطانیہ میں کشمیر ملین مارچ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دوسرے ممالک کی سرزمین پربھارت کیخلاف درپردہ جنگ ہے۔