ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہےکہ ورکنگ باؤنڈری سے متعلق معاہدے کے تحت بھارت اور پاکستان سرحد کے 500 میٹر اندر تک کسی قسم کی تعمیرات نہیں کرسکتے اس لیے پاکستان بھارت کو ورکنگ باؤنڈری پر نئے بنکرز بنانے کی اجازت نہیں دے گا۔
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ بھارت جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے، پاکستان نے بھارتی جارحیت کا معاملہ اقوام متحدہ اور دوسرے فورموں پر بھی اٹھایا ہے جبکہ یہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے بھارت اور پاکستان کے لیے اپنے فوجی مبصر گروپ کو مزید موثر بنائے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ورکنگ باؤنڈری سے متعلق معاہدے کے تحت بھارت اور پاکستان سرحد کے 500 میٹر اندر تک کسی قسم کی تعمیرات نہیں کرسکتے لیکن بھارت کی جانب سے نئے بنکروں کی تعمیر کی کوشش معاہدے کی خلاف ورزی ہے جس کی پاکستان اجازت نہیں دےگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بھارت کے ساتھ تنازعات ان بنیادی معاملات پر مبنی ہیں جنہیں بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔
ایران سےمتعلق ترجمان کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ پرتشدد واقعات بھارت کے ساتھ مماثلت نہیں رکھے، پاکستان اور ایران کےدرمیان کثیر الجہتی تعلقات ہیں اور دونوں ممالک کی ایک طویل سرحد جڑی ہوئی ہے اس لیے دونوں ممالک چاہتے ہیں کہ خلاف ورزی سےبچنے کے لیے موثر طریقے سے سرحد کی نگرانی کی جائے۔