اسٹیج ڈرامے سے وابستہ چند بڑے فنکار راشن بیگز کے لئے لائنوں میں جا لگے

27  مئی‬‮  2020

کراچی(این این آئی)کراچی اسٹیج ڈرامے کے معروف اور مالی طور پر مستحکم فنکار مستحق فنکاروں کا حق مارنے لگے، مالدار اور بڑے فنکارغریب و ضرورتمند مستحق فنکاروں کے لیئے دیئے جانے والے راشن بیگز کے حصول کے لیے لائنوں میں جا لگے، رمضان بھر میں اسٹیج ڈرامہ نہ ملنے پر مالی مسائل سے دوچار اسٹیج فنکار ٹی وی پر بچوں کا گیم شو کر رہے ہیں، اسٹیج ڈرامے سے وابستہ

چند بڑے فنکار جن میں شکیل صدیقی،فیصل ندیم، یونس میمن، پرویز صدیقی، حسن جہانگیر، محمد علی شہکی سمیت دیگر فنکار جو مالی طور پر مستحکم ہونے کے باجود کراچی آرٹس کونسل کے صدر سے پندرہ ہزار روپے کا امدادی چیک وصول کر چکے ہیں، امدادی رقم کے چیک غریب اور مستحق اسٹیج ڈرامے کے فنکاروں کے لیئے تھے، اسٹیج ڈرامے کے سینئر فنکار مستحق فنکاروں کا حق کھانے لگے اسٹیج ڈرامے سے روزگار کمانے والے آج نجی چینلز پر بچوں کے ٹاک شوز کرنے میں مصروف ہیں، شکیل صدیقی اور رؤف لالہ سمیت دیگر نامور فنکاروں کی مسلسل ناکامیوں اور خراب ایکٹنگ کی وجہ سے اسٹیج ڈراموں کے بڑے ڈائریکٹروں نے ان کے ساتھ کام کرنے سے بھی منع کرد یا تھا، عوام کچھ نیا چاہتے ہیں لیکن ان اداکاروں کی وہی پرانی جگتوں اور ایک ہی انداز کی اداکار ی نے عوام کو اسٹیج سے بیزار کردیا تھا جس کی وجہ سے اسٹیج ڈرامے پر برے اثرات پڑے اور عوام نے اسٹیج کا رخ کرنا چھوڑ دیا، کراچی کے بڑے ڈائریکٹر و پروڈیوسر اب ان فنکاروں پر پیسے لگانے سے گریز کرنے لگے، کراچی کی نسبت پنجاب کے فنکار وہاں کی عوام کے دلوں کی آواز بنے ہوئے ہیں ان کو ہنساتے بھی ہیں اور عوام کو انٹر ٹینمٹ دینے کے لیے نئی نئی چیزیں بھی لیکر آتے ہیں جبکہ کراچی کے چند فنکار جن پر کراچی کے عوام اور اسٹیج ڈرامہ انحصار کرتا تھا آج وہ عوام کو مایوسیاں دینے لگے ہیں،

عوام کو خوش کرنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں بہ نسبت پنجاب کے فنکاروں کے، صوبہ پنجاب کے فنکار نئی نئی چیزیں لیکر آتے ہیں اور نئے ٹیلنٹ کو بھی آگے آنے کا بھرپور موقع دیتے ہیں تا کہ عوام نئے چہروں کو دیکھ سکیں اور ایک جیسے چہروں کو دیکھ دیکھ کر بور نہ ہوں جبکہ کراچی میں چند مخصوص فنکار ہیں جو نہ تو اب خود کوئی پرفارمنس دے پارہے ہیں اور نہ ہی نئے ٹیلنٹ کو آگے آنے کا موقع دیتے ہیں جس کی وجہ سے کراچی میں اسٹیج ڈرامہ دن بدن بد حالی کا شکار ہوتا جارہا ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…