ڈرامہ ارطغرل نے پاکستانیوں کو کرونا وائرس بھلا دیا، اسلامی تاریخ کے رخشندہ باب کی مثالی ڈرامائی تشکیل نے پاکستانیوں کو اپنا گرویدہ بنا لیا، معروف صحافی عوامی رائے سامنے لے آئے

17  مئی‬‮  2020

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں ہر طرف کرونا کا ذکر ہے لیکن کرونا سے بھی زیادہ ترک ڈرامہ ارطغرل غازی کا ڈنکا بج رہا ہے۔ یہ بات معروف صحافی کامران خان نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ڈرامہ ہر گزرتے دن کے ساتھ مقبولیت کے نئے ریکارڈ بنا رہا ہے، کروڑوں پاکستانی کرونا بھول کر اب ارطغرل کے پیچ و خم میں گم ہو چکے ہیں۔ یکم رمضان سے اردو زبان میں ڈب کرکے پیش کئے جانے والے ڈرامے کو بہت سراہا جا رہا ہے۔

بارہویں اور تیرہویں صدی عیسوی کے حالات پر مبنی ڈرامائی تشکیل دی گئی ہے جو آگے چل کر سلطنت عثمانیہ کے قیام کا باعث بنے۔ اس ڈرامے میں اسلامی تاریخ کے رخشندہ باب کی مثالی اور ڈرامائی تشکیل کی گئی ہے، ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ ارطغرل نامی بہادر مسلمان سپہ سالار نے کس طرح سے منگولوں اور سلیبیوں کا دلیری سے مقابلہ کیا اور اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔ ڈرامہ خلافت عثمانیہ کی اسلامی تاریخ، تہذیب، تمدن اور روایات پر مبنی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ اس ڈرامے کو اردو میں ترجمہ کرکے پاکستان میں نشر کیا جائے کہ ہماری قوم، ہمارے نوجوانوں کو اسلامی تاریخ کا علم ہو سکے۔ اسلامی تاریخ کے رخشندہ باب کی مثالی ڈرامائی تشکیل نے پاکستانیوں کو اپنا گرویدہ بنا لیا ہے۔معروف صحافی کامران خان نے اس ڈرامے پر پورا پروگرام ہی کر ڈالا، پروگرام میں ڈرامے کے حوالے سے دکھائی جانے والی رپورٹ میں عوام نے رائے دی کہ ڈرامہ بہترین ہے جس سے اسلامی تاریخ جاننے کا موقع مل رہاہے کیونکہ ہم تو تاریخ پڑھتے نہیں ہیں۔ کسی نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے بھی ایسے حکمران ہونے چاہئیں تو کسی نے کہا صرف لیڈرز کو نہیں پوری قوم کو سبق سیکھنے کی ضرورت ہے اور پاکستان میں ایسے ڈرامے بننے چاہئیں تاکہ بچوں کو پتا چلے کہ بہادری کسے کہتے ہیں۔چھوٹے بڑے تمام بچوں کو یہ ڈرامہ دیکھنا چاہیے، ڈرامے پر بولتے ہوئے کہا گیا کہ ہماری آنے والی نسلوں کو بھی پتا ہو ہمارے ہیروز نے آخر کیسے بہادری دکھائی ہے۔پاکستان میں یوٹیوب چینل پر اس ڈرامے کی پہلی قسط کو ایک کروڑ ساٹھ لاکھ سے زائد بار دیکھا گیا ہے جو ایک ریکارڈ تعداد ہے۔

موضوعات:



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…