’’وہ ترکی ہیں ہم ٹھرکی ہیں‘‘ ترک ڈراموں کے حوالے سے انور مقصود کا دلچسپ جواب

17  مئی‬‮  2020

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نامور مصنف اور میزبان انور مقصود اور لیجنڈری اداکار معین اختر کی جوڑی آج بھی لوگوں میں اسی طرح مقبول ہے جیسے یادگار پروگرام لوز ٹاک کے زمانے میں تھی ، یہی وجہ ہے کہ انور مقصود کے بیٹے کی جانب سے انسٹاگرا م پر جاری ویڈیو میں بلال مقصود نے اپنے والد سے کہا کہ بہت سارے لوگوں نے ان سے معین اختر کے حوالے سے سوال کیاہے کہ ’کیا آپ کو ان کی یاد آتی ہے؟

اس پر انور مقصود نے ایک شعر سناتے ہوئے کہا کہ معین اختر کی یاد نے انہیں آج تک نہیں چھوڑا، وہ32 سالوں تک معین اختر کے لیے لکھتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بڑے لوگ ہوتے ہیں وہ نظروں سے تو دور چلے جاتے ہیں لیکن ہوتے یہیں ہیں، معین اختر ہر گھر میں ہر کسی کے دل میں ہیں۔انور مقصود نے بتایا کہ اکثر وہ لوز ٹاک جیسا کوئی پروگرام لکھتے ہیں تو اپنا نام لکھنے کے بعد اگلی لائن میں معین اختر کا نام ہی لکھ دیتے ہیں لیکن پھر جب یاد آتا ہے اسے کاٹنا پڑتا ہے اور کسی اور کا نام لکھنا پڑتا ہے،انور مقصود کا اپنے ویڈیو پیغام میں نوجوانوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ” یہاں نوجوانوں کو میں صرف ایک ہی نصیحت کرنا چاہوں گا کہ پیسے کا ہونا اور کمانا اچھی بات ہے لیکن کبھی بھی اس کے پیچھے مت بھاگنا! ہماری خواہشات تو زندگی پر بڑھتی ہی جاتی ہیں لیکن موجودہ وسائل کے ساتھ زندگی ایسے گزاریں کہ وہی آپ کے لیے کافی ہو۔دوسری جانب پاکستان میں ترکش ڈراموں کو بے حد پسند کیے جانے کے سوال کے حوالے سے انور مقصود کا کہنا تھا کہ ” پاکستان میں ترکی ڈراموں کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے میں صرف یہ کہوں گا کہ وہ تو ترکی ہیں لیکن ہم ٹھرکی ہیں اسی لیے ترکش ڈراموں کو بے حد پسند کیا جارہا ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…