لاس اینجلس (این این آئی) بالی ووڈ ادا کارہ پریانکا چوپڑا نے پاکستان اور درمیان جنگ کی شدید مخالفت کر تے ہوئے واضح کیا ہے کہ جنگ کی حامی تھی،ہوں اور نہ کبھی رہوں گی۔تفصیلات کے مطابق 12 اگست 2019 کو لاس اینجلس میں ہونے والی ایک تقریب میں پریانکا چوپڑا نے پاکستانی نژاد خاتون کو اپنی ایک پرانی ٹوئٹ پر سوال کرنے پر جھاڑ پلادی تھی۔
پاکستانی نژاد خاتون عائشہ ملک نے پریانکا چوپڑا سے فروری 2019 میں کی جانے والی ایک ٹوئٹ سے متعلق سوال کیا تھا اور پوچھا تھا کہ کیا اداکارہ مبینہ طور پر دونوں ممالک میں ایٹی جنگ کی خواہاں ہیں؟پاکستانی خاتون عائشہ ملک نے پریانکا چوپڑا سے سوال کیا تھا کہ انہوں نے فروری 2019 میں اپنی ٹوئٹ میں جے ہند‘ اور ’انڈین آرمی‘ کے ہیش ٹیگ استعمال کرکے ان کی حمایت کی تھی، جس سے یہ تاثر گیا کہ وہ دونوں ممالک میں جنگ کی خواہاں ہیں۔تقریب کی سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا گیاکہ پاکستانی نژاد خاتون نے اداکارہ سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ’یونیسیف‘ کی سفیر برائے خیر سگالی ہیں، انہیں جنگ کی باتیں شبہ نہیں دیتیں اور پھر پاکستان میں ان کے لاکھوں مداح ہیں، جو ان کی دونوں ممالک میں جنگ کی خواہش کی بات سے ناراض ہوئے ہیں۔ویڈیو میں دیکھا گیا کہ عائشہ ملک کا سوال ختم ہی نہیں ہوا تھا کہ تقریب کے منتظمین میں شامل ایک اہلکار ان سے مائیک چھین لیتے ہیں اور اسی دوان پریانکا چوپڑا پاکستانی نژاد خاتون کو جھاڑ پلا دیتی ہیں۔پریانکا چوپڑا نے عائشہ ملک کا درست انداز میں جواب دینے کے بجائے ان پر الزام لگایا کہ وہ خوامخواہ چلا رہی ہیں، وہ یہ بات آرام سے بھی کر سکتی تھیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے ان کا سوال سن لیا ہے۔تقریب کی سامنے آنے والی ایک اور ویڈیو میں پریانکا چوپڑا کا کہنا تھا کہ ان کے پاکستان میں کئی دوست ہیں اور وہ خود بھارت سے ہیں، انہوں نے جنگ کی خواہش پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک محب وطن بھارتی ہیں۔یہ ویڈیوز سامنے آنے کے بعد پریانکا چوپڑا پر بھارت اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں شدید تنقید کی گئی تھی اور یونیسیف سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ اداکارہ سے اعزازی سفیر کا عہدہ واپس لیا جائے۔
خود پر شدید تنقید پر اگرچہ پریانکا چوپڑا خاموش ہوگئی تھیں اور انہوں نے کئی ماہ تک اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا تھا، تاہم اب انہوں نے اس معاملے پر وضاحت کی ہے اور خود امن کا حامی قرار دیا ہے۔امریکی شوبز ویب سائٹ ڈیلی بیسٹ کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں پریانکا چوپڑا نے پہلی بار اس سارے معاملے پر بات کی اور کہا کہ وہ خود نہ تو کبھی جنگ کی حامی رہی ہیں، نہ اس وقت وہ جنگ کی حامی ہیں اور نہ ہی وہ کبھی مستقبل میں جنگ کی حمایت کریں گی۔
اداکارہ نے جنگ کی حمایت سے متعلق کی جانے والی ٹوئٹ پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ پہلے تو یہ اس معاملے پر بات کرنے کا درست وقت نہیں، دوسرا یہ کہ ان کی بدقسمتی ہے کہ ان کی ٹوئٹ پر اتنا ہنگامہ ہوا اور تیسری بات یہ کہ کبھی نہ جنگ کی حامی تھی، نہ ہیں اور نہ کبھی رہیں گی۔پریانکا چوپڑا کے مطابق انہوں نے کبھی بھی جنگ سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا اور نہ کبھی دینا کا ارادہ رکھتی ہیں اور ان کے ماضی کے تمام کام اور بیانات دیکھا جائے تو بھی اس بات کا علم ہو جائے گا کہ وہ جنگ کی حمایتی نہیں رہی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ان کی ٹوئٹ پر بات کرکے اس معاملے کو مزید بڑھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں داکارہ نے کہا کہ اداکار قانون ساز نہیں ہوتے اور نہ ہی وہ اپنے ملک کی حکومتوں کے سربراہ ہوتے ہیں، اس لیے وہ کوئی بھی تبدیلیاں نہیں لا سکتے، ہاں البتہ معروف شخصیت ہونے کی وجہ سے وہ ایسے معاملات پر اثر انداز ضرور ہو سکتے ہیں، کیوں کہ ان کی باتیں سنی جاتی ہیں اور لوگ انہیں فالو کرتے ہیں۔
پریانکا چوپڑا کے مطابق بطور عوامی شخصیت اور یونیسیف کی سفیر برائے خیر سگالی انہوں نے ہمیشہ اپنے فن اور تخلیقات کو انسان دوستی اور امن کے لیے استعمال کیا۔انٹرویو کے دوران اداکارہ نے جنگ کے حوالے سے وضاحت دینے سمیت دیگر معاملات پر بھی بات کی اور کہا کہ ان کا تعلق ایک پڑھے لکھے اور باشعور خاندان سے ہے اور انہوں نے کبھی بھی گلیمر کی دنیا میں اپنا مقام بنانے سے متعلق نہیں سوچا تھا۔
اداکارہ کے مطابق ان کے والد اور والدین فوج میں تھے اور وہ انہیں بھی اپنی طرح ڈاکٹر بنانا چاہتے تھے اور خود بھی انہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ وہ ’گلیمر‘ کی دنیا میں اپنا مقام بنائیں گی، یہ سب اس وقت اچانک ہوا جب انہوں نے 17 برس کی عمر میں ’مس انڈیا‘ کا اعزاز حاصل کیا۔خود سے کم عمر شخص سے شادی کے سوال پر پریانکا چوپڑا کا کہنا تھا کہ عمر میں فرق ان دونوں کا مسئلہ نہیں ہے، تاہم انہیں حیرت ہے کہ ان کی عمر میں فرق کا معاملہ پوری دنیا میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔اداکارہ نے دلیل دی کہ بہت سارے ایسے واقعات ہیں جن میں مرد حضرات نے خود سے کم عمر بیویوں کو طلاقیں دیں اور یہ کہ ان کے خیال میں ان کی شادی میں عمر کے فرق کی کوئی اہمیت نہیں۔