جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

میڈیا کے سامنے آنا اور اپنی تشہیر کرنا اچھا نہیں لگتا : گلوکار عاطف اسلم

datetime 4  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)’’دل دیاں گلاں‘‘ کچھ اس طرح، عادت، تو جانے نا، میں رنگ شربتوں کا، دیکھتے دیکھتے اور بے انتہا‘ جیسے گانوں سے دنیا بھر میں اپنے کروڑوں مداح بنانے والے پاکستانی گلوکار عاطف اسلم کو میڈیا پر کم دیکھا جاتا ہے۔اگرچہ وہ اپنے گانوں اور موسیقی کی وجہ سے لوگوں کے دلوں پر چھائے رہتے ہیں، تاہم انہیں میڈیا کو بھی کم انٹرویوز دیتے ہوئے دیکھا جاتا ہے۔

ان کے مداح جاننا چاہتے ہیں کہ عاطف اسلم بالآخر دیگر گلوکاروں اور شخصیات کی طرح میڈیا کے سامنے کم کیوں آتے ہیں اور وہ انٹرویوز کیوں نہیں دیتے۔تاہم اب خود انہوں نے اس حوالے سے وضاحت کی ہے کہ وہ کیوں میڈیا کے سامنے کم آتے ہیں اور وہ انٹریوز کیوں نہیں دیتے۔’اسپیک یوئر ہارٹ ود ثمینہ پیرزادہ‘ میں بات کرتے ہوئے عاطف اسلم نے بتایا کہ انہیں میڈیا کے سامنے آنا اور اپنی تشہیر کرنا اچھا نہیں لگتا اور نہ ہی وہ اپنے حوالے سے ہونے والی چہ مگوئیوں پر صفائی دینے کے عادی ہیں۔عاطف اسلم نے ماضی کا قصہ یاد کرتے ہوئے بتایا کہ جب کچھ ذاتی وجوہات کی بناء پر انہوں نے میوزیکل بینڈ ’جل‘ کے ساتھ کام کرنا چھوڑ دیا تھا تو میڈیا نے ان کے خلاف غلط باتیں لکھی تھیں۔گلوکار نے بتایا کہ اس وقت تمام اخبارات اور میگزین نے یہی لکھا کہ میوزیکل بینڈ میری وجہ سے تحلیل ہوا ہے اور میری ہی غلطی ہے، تاہم انہوں نے یہ خبریں پڑھنے کے باوجود کچھ نہیں بولا۔عاطف اسلم نے لوگوں کے رویوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سب سے زیادہ نفرت لوگوں کی رائے سے ہوتی ہے، جب کوئی کسی کے لیے رائے دیتا ہے تو یہ خیال تک نہیں کرتے کہ ان کی رائے سے کسی کی شخصیت کس قدر متاثر ہوگی۔انہوں نے ایک مثال دیتے ہوئے بتایا کہ حال ہی میں ایک نوجوان لڑکی نے لوگوں کی رائے اور خیالات کے باعث ہی خودکشی کی۔تاجدار حرم جیسے کلاموں سے لوگوں کا دل جیتنے والے گلوکار کا کہنا تھا کہ انہیں زندگی میں سب سے بڑی خوشی اس وقت ہوئی، جب کہ عابدہ پروین نے انہیں بلا کر کہا کہ وہ ان کے ساتھ پرفارمنس کرنا چاہتی ہیں۔عاطف اسلم کے مطابق وہ اس خوشی کو لفظوں میں بیان نہیں کرسکتے، جب عابدہ پروین نے ان سے ایک ساتھ گانے کے لیے کہا۔ ان کا کہنا تھا کہ عابدہ پروین بہت بڑی شخصیت ہیں اور وہ ان کا بہت احترام کرتے ہیں۔گلوکار نے بتایا کہ وہ عابدہ پروین کے لیے گاڑی کا دروازہ کھولتے تھے، تاہم انہوں نے انہیں منع کردیا اور کہا کہ کسی بھی شخص کے لیے احترام اور عزت دل میں ہوتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…