اسلام آباد(نیوز ڈ یسک)اگر آپ 2026 میں نیا اسمارٹ فون خریدنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں تو یہ جان لیں کہ آنے والا سال خریداروں کے لیے آسان ثابت نہیں ہوگا، کیونکہ ماہرین کے مطابق اسمارٹ فونز کی قیمتوں میں واضح اضافہ متوقع ہے۔تجزیاتی ادارے کاؤنٹر پوائنٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسمارٹ فونز میں استعمال ہونے والی ریم (میموری چپس) کی قیمتیں حالیہ مہینوں میں غیر معمولی حد تک بڑھ گئی ہیں، جس کا براہِ راست اثر اگلے سال کے فونز کی لاگت پر پڑے گا۔رپورٹ کے مطابق 2026 کی دوسری سہ ماہی میں ریم کی قیمتیں مزید 40 فیصد تک بڑھ سکتی ہیں۔ دسمبر 2025 میں ہی ریم کے نرخوں میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 8 سے 25 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اسی وجہ سے کاؤنٹر پوائنٹ نے 2026 میں اسمارٹ فون فروخت سے متعلق اپنی پیشگوئی پر نظرِ ثانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارکیٹ میں بہتری کے بجائے اب 2.1 فیصد کمی متوقع ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ فون بنانے والی کمپنیاں عالمی سطح پر اپنی ڈیوائسز کی پیداوار کم کر سکتی ہیں۔ ایپل جیسی بڑی کمپنیاں اس صورتحال سے نسبتاً کم متاثر ہوں گی، جبکہ چھوٹی موبائل کمپنیوں پر اس کا بوجھ زیادہ پڑے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اسمارٹ فون مارکیٹ پہلے ہی بڑھتی ہوئی لاگت کے باعث اپنی پراڈکٹس میں کمی کر رہی ہے۔
کئی کمپنیوں نے کیمرا ماڈیول، ڈسپلے، آڈیو کمپوننٹس اور میموری کے معیار یا مقدار میں کمی کی ہے تاکہ اخراجات کم رہیں۔تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ 2026 میں موبائل فونز کی قیمتوں میں کم از کم 7 فیصد اضافہ ہوسکتا ہے۔البتہ جن صارفین کا رجحان فلیگ شپ یا مہنگے فونز کی جانب ہے، وہ اس اضافے کو زیادہ محسوس نہیں کریں گے، کیونکہ ہائی اینڈ ڈیوائسز میں پہلے ہی منافع کا مارجن زیادہ ہوتا ہے۔















































