جمعرات‬‮ ، 25 ستمبر‬‮ 2025 

قومی ایئر لائن کو برطانیہ کیلئے براہ راست پرواز کی اجازت مل گئی

datetime 24  ستمبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) قومی ایئر لائن پی آئی اے کو برطانیہ کے لیے براہ راست پروازوں کی اجازت مل گئی ہے اس بارے میں برطانیہ کے ڈپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹ نے قومی ایئر لائن کے سی ای او کے نام اجازت نامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق قومی ایئر لائن کو پانچ سال بعد کارگو فلائٹس چلانے کی مستقل اجازت مل گئی۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق قومی ایئر لائن کو کارگو فلائٹس کے بعد برطانیہ کے لیے مسافر بردار پروازیں چلانے کی اجازت بھی مل گئی ہے۔

برطانوی ادارے کی جانب سے 23 ستمبر کو جاری ہونے والے خط کے مطابق قومی ایئر لائن کو کارگو پروازوں کی اجازت اسلام آباد، لاہور اور کراچی ایئر پورٹس سے برطانیہ کے لیے دی گئی ہے، کارگو فلائٹس کا اجازت نامہ 18 اگست 2030 تک کے لیے ہے۔جاری خط کے مطابق اسلام آباد اور لاہور سے برطانیہ جانے والے سامان کی چیکنگ کیلئے EDS مشین کا استعمال نہیں ہوگا لیکن برطانوی سیکیورٹی حکام قومی ایئر لائن کے طریقہ کار کا اچانک معائنہ کر سکیں گے۔کئی سالوں کے بعد اب قومی ایئر لائن برطانیہ کو براہ راست کارگو بھیج سکے گی، تاہم قومی ایئر لائن کے فضائی بیڑے میں اس وقت کوئی کارگو طیارہ موجود نہیں ہے۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کو برطانیہ کے لیے تھرڈ کنٹری آپریٹر (ٹی سی او) کی باضابطہ منظوری حاصل ہوگئی ہے،پی آئی اے مسافروں کے لیے آئندہ ماہ سے برطانیہ کے لیے براہ راست فضائی آپریشن کا آغاز کرے گا۔پہلے مرحلے میں مانچسٹر کی پروازیں چلائی جائیں گی، جس کے بعد برمنگھم اور لندن کو بھی نیٹ ورک میں شامل کیا جائے گا۔

اس حوالے سے گزشتہ روز برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے باقاعدہ طور پر پی آئی اے کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق گزشتہ روز ہی برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ نے پی آئی اے سیکیورٹی اور کارگو کو پانچ سال کے لیے ACC3 سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا ہے۔بین الاقوامی ہوابازی کے اداروں کی جانب سے جاری کردہ یہ سرٹیفکیٹس پی آئی اے کے فضائی آپریشنز اور سیفٹی پر مکمل اعتماد کا مظہر ہیں۔واضح رہے کہ سابقہ حکومت کے وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کے پاکستانی پائلٹس کے جعلی لائسنس سے متعلق بیان کے بعد برطانیہ اور یورپی یونین نے جولائی 2020 سے قومی ایئر لائن کی پروازوں پر پابندی عائد کردی تھی۔



کالم



1984ء


یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…