اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

ڈالر کی حقیقی قدر 211.5 روپے ہے، تولا ایسوسی ایٹس کا دعوی

datetime 5  دسمبر‬‮  2024 |

کراچی(این این آئی)ٹیکس ایڈوائزری فرم تولا ایسوسی ایٹس نے کہاہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط کی وجہ سے ڈالر کی قدر اوور ویلیو ہوچکی ہے، اگر آئی ایم ایف کی شرائط نہ ہوتیں تو اکتوبر میں ڈالر کی قدر 211.5 روپے فی ڈالر ہوتی۔اس طرح ڈالر اس وقت اپنی اصل قدر سے ایک چوتھائی یعنی 67 روپے زیادہ پر ٹریڈ کر رہا ہے، جس سے مہنگائی اور سودی ادائیگیوں کا بوجھ بھی بڑھ رہا ہے۔ اگر تولا ایسوسی ایٹس کی رائے کو درست مان لی جائے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اس وقت ڈالر کی قدر میں 24 فیصد یعنی 67 روپے کی کمی کرنا ممکن ہے، تاہم، مرکزی بینک جو ایکسچینج ریٹ کو مانیٹر کرنے کا ذمہ دار ہے، کا کہنا ہے کہ روپیہ اور ڈالر کی شرح تبادلہ مارکیٹ کی توقعات کے مطابق ہیں۔

ایڈوائزی فرم کے مطابق گزشتہ تین سال سے ڈالر کی شرح بلند ہے، جس نے قومی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے، اگر ڈالر کو اس کی اصل قیمت 211.5 روپے پر رکھا جائے تو اس سے بہت سے معاشی فوائد حاصل ہونگے۔ریفارم اینڈ ریونیو موبلائزیشن کمیشن کے سابق چیئرمین اشفاق تولہ نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف کی شرائط نہ ہوتی تو آج ڈالر 278 روپے کا نہ ہوتا بلکہ گزشتہ سال بھی ڈالر کی قدر کم رہتی۔ انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف شرائط کی وجہ سے ستمبر 2022 ڈالر 238 روپے پر ٹریڈ کر رہا تھا، لیکن اسحاق ڈار کے وزیرخزانہ بنتے ہی بغیر کسی بنیادی معاشی تبدیلی کے ڈالر 218 روپے تک گرگیا، گزشتہ مہینے اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ڈالر کی اصل قیمت 240 روپے ہے۔اشفاق تولہ نے فلیکسیبل ایکسچینج ریٹ ریجیم کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے معیشت اور عام افراد دونوں متاثر ہورہے ہیں۔

ایڈوائزری فرم نے کہا کہ مہنگائی کم ہو کر 4.67 فیصد ہوگئی ہے، جس کے نتیجے میں حکومت شرح سود کو مزید 2 فیصد کم کرنے کے قابل ہوگئی ہے، جس سے حکومت کے لیے مالیاتی گنجائش پیدا ہوئی ہے، اور حکومت کو 6.4 ہزار ارب روپے کی بچت ہوسکتی ہے، جس سے حکومت کو ترقیاتی کاموں اور معاشی ترقی کیلیے ذرائع میسر آسکتے ہیں۔فرم نے کہا کہ شرح سود میں 1 فیصد کمی کے نتیجے میں قرضوں کے بوجھ میں 475 ارب روپے کی کمی ہوگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…