کراچی(این این آئی)خام تیل کی گھٹتی عالمی قیمتوں، آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری ملنے کے بعد آنے والے مہینوں میں ڈالر کی قدر میں کمی کے خدشات پر ایکسپورٹرز کی جانب سے فارورڈ پر ڈالر کی کم پریمیم پر فروخت جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو بھی ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔سال 2027 تک 100ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگیوں کے بوجھ اور سیاسی افق پر غیریقینی صورتحال کو مارکیٹ نے نظرانداز رکھا کیونکہ مارکیٹ میں یہ پیش گوئیاں زیرگردش رہیں کہ دسمبر میں ڈالر کی قدر گھٹ کر 270 سے 275روپے کے درمیان رہے گی۔
یہی وجہ ہے کہ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 21پیسے کی کمی سے 277روپے 70پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 08پیسے کی کمی سے 277روپے 83روپے کی سطح پر بند ہوئے۔اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 280روپے 70پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی سے بھی روپیہ کی قدر پر مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں۔