لاہور( این این آئی)ریونیو ایڈوائزر زایسوسی ایشن کے چیئرمین عامر قدیر نے کہا ہے کہ حکومت ہر سال 3 ارب ڈالر آئی پی پیز کو ادا کرتی ہے جبکہ آئی پیز کو کھربوں روپے کی ٹیکس چھوٹ بھی دی گئی ہے ،حکومت ملکی معیشت کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے والے آئی پی پیز کے معاہدوں کو ختم یا ان پر نظر ثانی کی جائے ۔ان خیالات کا اظہارا نہوں نے ”پاکستان کی معیشت اور آئی پی پیز کا بوجھ ”کے موضوع پر مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
اس موقع پر ٹیکس بارز کے ممبران بابر نیاز،عبدالمغیث،سمرتارر،اعظم شاہ،میاں افتخار،ارشدلائق،بیرسٹر اسلم شیخ،ندیم چودھری،ناصر رمضان چودھری،چودھری افتخار،کاشف قدیراور دیگر بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ عوام سے ڈیمز کی مد میں جو اربوں لئے گئے ہیں ان کا اور آئی پی پیز کو دیئے گئے اربوں کا آڈٹ کرایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جس قدر بجلی مہنگی ہو چکی ہے ہمارے مینو فیکچررز اور برآمد عالمی مارکیٹوں میں مقابلہ نہیں کر سکتے ۔حکومت سے اپیل ہے کہ آئی پی پیز معاہدوں کو کم ازکم ختم نہیں تو ان پر نظر ثانی کی جائے تاکہ ہماری معیشت کو تحرک مل سکے ۔