کراچی (این این آئی)پاک سوزوکی موٹرز نے گاڑیوں کے پارٹس کی بندرگاہ پر ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصہ تک کلیئر نہ کیے جانے پر احتجاجا پلانٹ بند کر دیا۔پاک سوزوکی موٹر کے مطابق اربوں روپے کے ڈیمرج اور ڈی ٹنشن چارجز کی ادائیگی کے باوجود سی کے ڈی(آٹو پارٹس) کی بندرگاہ سے کلیئرنس نہیں کی جارہی، یہ پارٹس 45 روز سے بندرگاہ پر پڑے ہیں اس سے گاڑیوں کی پیداوار اور حکومت کو ٹیکس اور ڈیوٹی کی وصولی بھی رکی ہوئی ہے۔
پاکستان آٹومینوفیکچررز ایسوسی ایشن ، پاپام اور دیگر صنعت تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آٹوپالیسی 2021-26 پر عملدرآمد کیا جائے بصورت دیگر کوئی نیا سرمایہ کار نہیں آئے گا۔ کمپنی نے کہا کہ موجودہ غیر ملکی آٹو مینوفیکچررز کے سرمایہ کار بھی مشکل صورتحال سے دوچار ہیں۔کمپنی کا کہنا تھا کہ متعدد آٹو پارٹس مینوفیکچررز پلانٹس میں پیداوار نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں ملازمین کو فارغ کر چکے ہیں۔