ہفتہ‬‮ ، 07 جون‬‮ 2025 

سم استعمال نہ کرنے پر اب صارفین جرمانہ بھریں گے

datetime 14  ‬‮نومبر‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے 6 ماہ سے اپنی موبائل سم استعمال نہ کرنے والے صارفین پر جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔پی ٹی اے کے مطابق پاکستان میں سیلولر موبائل آپریٹرز عوام کو سمز مفت فراہم کرتے ہیں اور لوگوں کے پاس ضرورت سے زیادہ سمز بھی ہوتی ہیں جس کی وجہ سے بہت سی سمز استعمال نہیں ہوتیں۔موبائل فون سم استعمال نہ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے پی ٹی اے نے ان لوگوں پر 200 روپے جرمانے کا اعلان کیا جنہوں نے 6 ماہ سے اپنی موبائل سمز استعمال نہیں کیں۔

پی ٹی اے کے مطابق یکم جنوری 2024 سے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان میں 6 ماہ سے کم مدت سے زیراستعمال موبائل سمز کی واپسی پر موبائل فون آپریٹرز 200 روپے تک چارجز لاگو کرنے کے مجاز ہوں گے۔پی ٹی اے نے تمام صارفین کو 31 دسمبر 2023 تک بلا معاوضہ غیر ضروری سمز کو واپس کرنے کا مشورہ دیا ہے اور بروقت سم واپس کرنے پر صارفین سم کو ختم کرنے کے چارجز سے بچ سکتے ہیں اور سمز کے ذمہ دارانہ استعمال میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔

پی ٹی اے نے کہا ہے کہ صارفین کی معلومات یا رضامندی کے بغیر غیرقانونی سم جاری کرنے کی صورت میں سم کو ایک بار بلامعاوضہ ختم کرنے کی اجازت ہو گی۔صارفین اپنی رجسٹرڈ سمز کی حیثیت چیک کرنے کے لیے https://cnic.sims.pk/ پر جا کر یا اپنا شناختی کارڈ نمبر (بغیر ڈیش کے)درج کریں یا 668 پر ایس ایم ایس بھیجیں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…