کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی) ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ میں آج پہلی بار ڈالر کی قیمت میں 27 روپے کمی ہوئی ہے۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان فاریکس ایکسچینج ایسوسی ایشن ملک بوستان نے کہا ہے کہ کمرشل بینک کافی عرصے سے اوپن مارکیٹ سے کریڈٹ کارڈ کیلئے ڈالر ہائی ریٹ پر خرید رہے تھے،اوپن مارکیٹ میں ڈالر 315 روپے کا ہوا تو وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مجھ سے رابطہ کیا۔
اسحاق ڈار نے مجھ سے پوچھا کہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا فرق اتنا کیوں ہو گیا،میں نے بتایا کہ کمرشل بینک کریڈٹ کارڈ کیلئے ڈالر خرید رہے ہیں۔ ملک بوستان کا کہنا تھا کہ کمرشل بینکوں کے ڈالر خریدنے سے اوپن مارکیٹ میں اثر پڑا ہوا ہے،بروقت فیصلوں پر اسحاق ڈار اور گورنر اسٹیٹ بینک کو مبارکباد دیتا ہوں۔علاوہ ازیں چیئرمین پاکستان فاریکس ایکسچینج ایسوسی ایشن ملک بوستان نے کہاہے کہ روز کہا جا رہا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا، خدا کا خوف کریں، ڈیفالٹ کا اتنا ڈھنڈورا نہ پیٹیں، پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا دور دور تک نشان نہیں۔میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا ہے کہ ڈالر 315 سے 320 روپے کے درمیان چلا گیا تھا، کریڈٹ کارڈ کی پیمنٹ 10 سے 15 ملین ڈالرز یومیہ تھی۔
ہمارے پاس سپلائی 5 سے 7 ملین ڈالرز ہے، مارکیٹ میں اتنا والیم نہیں تھا، جب ڈالر کی طلب آئی تو نرخ بڑھنے ہی تھے۔انہوں نے کہاکہ وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کو آگاہ کیا کہ بینک کریڈٹ کارڈ ہولڈرز کے لیے ڈالر خرید رہے ہیں، وزیرِ خزانہ نے ہدایت کی کہ کریڈٹ کارڈ کی پیمنٹ بینک ریٹ پر ہو گی۔
چیئرمین پاکستان فاریکس ایکسچینج ایسوسی ایشن نے کہاکہ حج فلائٹس ہیں، عازمینِ حج کے لیے بھی ڈالر کی ڈیمانڈ ہے، حج فلائٹس مکمل ہوں گی، عید پر اوورسیز پاکستانی آئیں گے، ڈالر کا ریٹ گرے گا۔انہوں نے کہا کہ قوم کسی حال میں خوش نہیں ہوتی، حکومت ڈالر کے ریٹ بڑھاتی ہے تو کہتے ہیں کیوں بڑھا رہے ہیں؟
حکومت ڈالر کے ریٹ نہیں بڑھاتی تو کہتے ہیں نرخ بڑھا کیوں نہیں رہے؟ملک بوستان نے کہاکہ ملک میں 10 ارب ڈالرز زرِ مبادلہ موجود ہے، 28 ماہ میں پہلی بار کرنٹ اکائونٹ سر پلس ہوا ہے، ڈالر کی قیمت مارکیٹ میں اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے۔انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف نے حکومت کو تگنی کا ناچ نچایا ہوا ہے، آئی ایم ایف روز نیا مطالبہ کرتا ہے، ان کی وجہ سے پینیک آیا ہوا ہے، 6 ماہ سے ڈیڈ لاک ہے۔
چیئرمین پاکستان فاریکس ایکسچینج ایسوسی ایشن ملک بوستان نے کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بھی بات کر لی، لیکن آئی ایم ایف کی میں نہ مانوں والی بات ہے، اب اللہ کا شکر ہے انہوں نے کہا ہے کہ اسٹاف لیول کی میٹنگ ہونے والی ہے۔