کراچی(این این آئی)ملک بھر میں سی این جی کے بڑھتے ہوئے نرخ اور قلت کے باعث پٹرول کی کھپت میں50ہزار ٹن ماہانہ اضافے کاامکان ہے ۔انڈسٹری ذرائع کے مطابق سی این جی کے بڑھتے ہوئے نرخ اور طویل دورانیہ کی بندش نے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی
کھپت اور در آمد کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے ، گزشتہ ماہ ستمبر کے دوران پٹرولیم کی کھپت 8لاکھ13ہزار ٹن کی ریکارڈ ماہانہ سطح پر رہی اور اگست کے مقابلے میں ستمبر کے دوران پٹرول کی کھپت میں10فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔انڈسٹری ماہرین نے بتایاکہ سی این جی کے نرخ اس وقت 180تا185روپے کلو کی بلند ترین سطح پر ہیں جب کہ اس کے باوجود ملک بھر میں سی این جی صارفین کو گیس کی طویل بندش کا بھی سامنا ہے ۔سی این جی کے نرخ میں اضافہ اور طویل دورانیہ کی بندش نے سی این جی استعمال کرنے والے گاڑی مالکان کو پٹرول کے استعمال کی جانب راغب کردیا ہے جبکہ سی این جی اور پٹرول کے نرخوں میں اضافے کے بعد ملک بھر میں موٹر سائیکل کے استعمال میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ایک اندازے کے مطابق اس وقت ملک میں دو کروڑ موٹر سائیکل سڑکوں پر دوڑ رہے ہیں جبکہ دوسری جانب ڈیزل کی کھپت بھی ستمبر کے دوران6فیصد اضافے سے 7لاکھ ٹن سے زائد رہی۔انڈسٹری ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر سی این جی نرخ میں اضافے اور آئے روز بندش کا سلسلہ یونہی جاری رہا تو ملک میں پٹرول کی ماہانہ کھپت میں50ہزار ٹن اضافہ ہوسکتا ہے ،جس سے نہ صرف در آمدی بل میں اضافہ ہوگا بلکہ ماحولیاتی آلودگی کے مسائل بھی پیدا ہوں گے ۔