اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سوسائٹیوں کے بعد زمین ڈاٹ کام نے بھی لوٹ مار شروع کر دی، متاثرین نے دفتر پر دھاوا بول کر قبضہ کر لیا، تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ متاثرین نے زمین ڈاٹ کام کے دفتر پر دھاوا بول کر قبضہ کر لیا اور زمین ڈاٹ کام کے سٹاف کو دفتر سے نکال
دیا۔ متاثرین زمین ڈاٹ کام سے اپنے پراجیکٹ میں انویسٹ کئے ہوئے پیسوں کی واپسی کا مطالبہ کرتے رہے۔ متاثرین نے کہا کہ تین سال ہو گئے ہیں ہم خوار ہو رہے ہیں، ہمارے پیسے دیں پھر آپ جو مرضی کریں۔ اس موقع پر ایک شخص نے کہا کہ پوری زندگی کی جمع پونجی لگا دی ہے، ہمارے پیسے واپس کئے جائیں۔ یہ زمین ڈاٹ کام والے ہمارا سارا پیسہ کھا گئے۔ متاثرین نے کام کرنے والے ملازمین کو اٹھا دیا اور ان کی کرسیوں پر خود بیٹھ گئے اور کہا کہ جب تک ہمارا پیسہ نہیں ملے گا ہم بیٹھے ہوئے ہیں، ہم کہیں نہیں جائیں گے۔ دوسری جانب چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی ہدایت پر قومی احتساب بیورو (نیب)، لاہورنے متعدد شکایات کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے جعلی ڈی جی نیب ملزم میاں محمد فیاض کو جوہر ٹاؤن، لاہور سے گرفتار کرلیا۔ملزم میاں محمد فیاض مبینہ طور پر ڈی جی نیب سکھر کا نام استعمال کرتے ہوئے مختلف سرکاری آفیسران و عہداران کو من پسند کام نکلوانے کیلئے ناجائز دباؤ ڈالتا رہا۔ نیب کو موصول ہونیوالی اطلاعات کیمطابق ملز م غیر قانونی طور پر مختلف سینئر پولیس آفیسران، پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی انتظامیہ کے علاوہ مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو بھی اپروچ کرتا رہا۔ علاوہ ازیں ملزم کیخلاف موصول شکایات کیمطابق ملزم میاں محمد فیاض متعدد مرتبہ سیاسی
رہنماؤں کا نام استعمال کرتے ہوئے بھی اپنے کام نکلواتا رہا۔ نیب کوموصول ہونے والی شکایات کی بنیاد پر قومی احتساب بیورو، لاہورنے قانون کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے ملزم میاں محمد فیاض کو گرفتار کیا جس کے قبضہ سے 44لاکھ کیش کے علاوہ آتشی اسلحہ بھی بر آمد کروایا گیا ہے۔نیب لاہور نے ملزم میاں محمد فیاض کو
گرفتاری کے بعدمعزز ا حتساب عدالت لاہور کے روبرو پیش کیا۔معزز ا حتساب عدالت لاہورنے ملزم کا 8روزہ جسمانی ریمانڈپر نیب کے حوالے کیا۔نیب نے ملزم میاں محمد فیاض کیخلاف قانون کے مطابق تحقیقات کاآغاز کر دیا۔ یہ امر قابل ذکرہے کہ چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ہدایت پر نیب انٹیلی جنس ونگ اب تک 10ایسے افراد
کو گرفتار کر چکا ہے جو کہ نیب کا نام استعمال کرتے ہوئے جعلی نیب افسر بن کر مختلف لوگوں کو لوٹتے تھے۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے نیب لاہو کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ نیب عوام کو ان کے بہترین مفاد میں ایک بار پھر آگاہ کرتاہے کہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی واضح ہدایات ہیں کہ نیب کا کوئی آفیسر کسی
کیس کی انکوائری و انویسٹی گیشن کے دوران کسی ملزم یا ادارے سے فون پر رابطہ نہیں کرے گا بلکہ قانون کیمطابق سرکاری مراسلہ کے ذریعے متعلقہ شخص اورادارے سے رابطہ کیا جائے گا۔اس سلسلہ میں کسی بھی شکایت کی صورت میں ترجمان نیب سے معلومات کے لئے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔