ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

گھر کیلئے قرضہ حاصل کریں اور وہ بھی بغیر کسی بینک اکائونٹ کے سٹیٹ بینک نے قرضہ حاصل کرنے کا آسان ترین طریقہ بتا دیا

datetime 22  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان سیما کامل نے کہاہے کہ اپنا گھر بنانے کے لیے اب ایک کروڑ روپے تک کا قرضہ لیا جا سکتا ہے،پہلے گھر کے لیے بینکوں سے قرضے لینے شرائط انتہائی مشکل تھیں جنہیں اب آسان کر دیا گیا ہے،جس کے بعد اب قرضہ لینے کی رفتار میں تیزی آ گئی ہے،ملک میں مشترکہ خاندانی نظام ہے تو گھر کے

کمانے والے دو یا دو سے زیادہ افراد بھی مل کر قرضہ لے سکتے ہیں۔خصوصی گفتگوکرتے ہوئے سیما کامل نے کہا کہ ہر ہفتے ڈیڑھ ملین کا قرضہ دیا جا رہا ہے اور یہ رفتار آہستہ آہستہ بڑھے گی۔ گھر کے لیے قرضہ لینے کا طریقہ کار گاڑی کی طرح نہیں ہوتا اس کا طریقہ کار مختلف ہے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ شہروں میں رہتے ہیں ان کے لیے پہلے 35 لاکھ روپے کا قرضہ تھا جو ان کے لیے بہت کم تھا لیکن اب ان کے لیے بھی آسانی کر دی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ تنخواہ دار افراد کے لیے تو قرضہ لینا آسان تھا لیکن ایک چھوٹے دکاندار کے لیے یہ بہت مشکل تھا کیونکہ وہ اپنی آمدنی کی تفصیلات نہیں بتا سکتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ایسے افراد کے لیے بینک نے ایک طریقہ کار بنایا ہے کہ آپ اگر آمدن نہیں بتا سکتے اور اپنے اخراجات تو بتا سکتے ہیں کہ آپ کتنا بل دے رہے ہیں یا بچوں کی فیس کتنی دے رہے ہیں اس طرح کے اخراجات سے بینک ان کی آمدنی کا اندازہ لگا کر قرضہ دے گا۔ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک پاکستان نے کہا کہ بینکوں

سے قرضہ ملنے پر کوئی مسئلہ ہو تو اس حوالے سے اسٹیٹ بینک نے اپنے 16 شکایتی مرکز بنا دیئے ہیں جہاں بینکوں کے خلاف درخواست دی جا سکے گی۔انہوں نے کہا کہ گھر بنانے کے لیے بینک سے قرضہ لینے کے لیے اب اکائونٹ کا ہونا بھی ضروری نہیں ہے بلکہ جس نے

قرضہ لینا ہے وہ اپنے قریبی بینک سے رابطہ کریں۔ شناختی کارڈ، دو تصاویر اور اپنے اخراجات کی تفصیلات کے ساتھ بینک سے رابطہ کریں۔سیما کومل نے کہا کہ بینک میں ایک آسان درخواست بھرنی ہوتی ہے کہ وہ قرضہ لینا چاہتے ہیں جس پر بینک 30 دن میں درخواست گزار کو بتائے گا کہ آپ کو قرضہ مل سکتا ہے کہ نہیں اور بغیر کسی وجہ کے درخواست کو رد نہیں کیا جا سکے گا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…