کراچی(این این آئی)اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہاہے کہ مارچ میں مسلسل دسویں مہینے کارکنوں کی ترسیلات ِزر 2 ارب ڈالر سے زیادہ رہیں جو ایک ریکارڈ ہے۔مرکزی بینک کی جانب سے پیرکی صبح جاری اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ مارچ 2021 میں ترسیلات ِزر بڑھ کر 2.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو گذشتہ مہینے سے 20 فیصد زیادہ اور مارچ 2020 سے 43 فیصد زیادہ ہیں۔
جولائی تا مارچ مالی سال 21 کے دوران مجموعی طور پر ترسیلات ِزر بڑھ کر 21.5 ارب ڈالر ہوگئی ہیں جو مالی سال 20 کی اسی مدت سے 26 فیصد زیادہ ہے۔ جولائی تا مارچ مالی سال 21 کے دوران ترسیلات ِزر زیادہ تر سعودی عرب (5.7ارب ڈالر)، متحدہ عرب امارات (4.5ارب ڈالر)، برطانیہ (2.9ارب ڈالر)اور امریکہ (1.9ارب ڈالر)سے آئیں۔ کارکنوں کی ترسیلات ِزر میں اس متواتر اضافے میں جو عوامل مدد گار رہے ہیں ان میں باضابطہ ذرائع سے رقوم کی آمد کی حوصلہ افزائی کی خاطر حکومت اور اسٹیٹ بینک کے فعال پالیسی اقدامات، کورونا کی وبا کے باعث سرحد پار سفر کا محدود ہونا، وبا کے دوران طبی اخراجات اور بہبودی رقوم کی پاکستان کو منتقلی اور بازار ِمبادلہ میں استحکام کی صورت ِحال شامل ہیں۔دوسری جانب گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان رضا باقرنے کہاہے کہ ترسیلات زرمیں26فیصد اضافہ ہواہے،عید پر یہ مزید بڑھ سکتی ہیں، ملک میں آٹو موبائل شعبے میں بہتری آئی ہے، معاشی لحاظ سے ملک درست سمت کی جانب گامزن ہے۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج(پی ایس ایکس)میں تقریب کا انعقاد کیا گیا، گورنر
اسٹیٹ بینک رضا باقر نے روایتی گھنٹہ بجا کر کاروبار کا آغاز کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ کورونا سے قبل معاشی اشاریے مستحکم تھے، کورونا وبا کے چیلنج کے باوجود بہتر معاشی پالیسی اپنائی۔انہوں نے کہاکہ ترسیلات زر میں اضافہ خوش آئند ہے، رواں سال مارچ
میں ترسیلات زر کا حجم 2ارب 70 کروڑ ڈالر رہا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے مسلسل دسویں مہینے 2 ارب ڈالر کی ترسیلات بھیجیں۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ مارچ کے مقابلے میں رواں سال مارچ کی ترسیلات زر 43فیصد زائد ہیں، رواں مالی سال کے 9 مہینوں کی ترسیلات 21 اعشاریہ 50 ارب
ڈالر رہیں جبکہ رواں مالی سال کے9 مہینوں کی ترسیلات زر گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 26 فیصد زائد ہیں۔گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہرمیں لوگ خوف کا شکار ہیں، میں اور ڈپٹی گورنرز معیشت کے معاملات بہتر طریقے سے مانیٹر کر رہے ہیں۔رضا باقر نے بتایا کہ بینکوں میں استحکام اور
اعتماد کیلئے ہم معاونت کر رہیہیں، ہاوسنگ سمیت دیگر شعبوں کو مانیٹرکیا جارہا ہے، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں 9فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ سیمنٹ کی فروخت ایک سال میں 44 فیصد بڑھ گئی ہے۔گورنراسٹیٹ بینک نے کہاکہ آٹو سیکٹر میں ایک سال میں 35
فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، زرمبادلہ کے ذخائرمیں بھی اضافہ ہوا، رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا جائیگا۔انہوں نے بتایا کہ ہم تیسری کورونا لہر میں مضبوط معاشی انڈیکیٹرز کے ساتھ داخل ہو رہے ہیں۔