بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

پاکستان میں ناشتہ کے وقت ایک پالیسی کا اعلان کرتے ہیں، دوپہر کے کھانے سے پہلے اسے تبدیل کردیتے ہیں چین کی اعلیٰ شخصیت کی جانب سے پاکستان کی معاشی پالیسیوں پرشدیدتنقید

datetime 3  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن )چین کے قونصل جنرل لی بی جیان نے کہا ہے کہ پاکستان کو ترقی کیلئے مستقل معاشی پالیسیوں کی جانب توجہ دینا ہوگی،یہاں ناشتہ کے وقت ایک پالیسی ہوتی ہے اور دوپہر کے کھانے کے بعد دوسری،وہ گزشتہ روز ایف پی سی سی آئی میں تاجروں و صنعتکاروں سے خطاب میں اظہار خیال کررہے تھے، اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے

صدر ناصر حیات مگوں، نائب صدور حنیف لاکھانی، ناصر خان کے علاوہ پا ک چین بزنس کونسل کے چیئرمین جاوید الیاس اور امجد رفیع، سابق صدر کے سی سی آئی بھی موجود تھے۔چینی قونصل جنرل نے پاکستان اور چین کے مابین تجارتی تعلقات میں درپیش مختلف رکاوٹوں کی نشاندہی کی اور چینی کاروباریوں اور یہاں کام کرنے والے لوگوں کے تحفظ کے حوالے سے شکایت کی اور کہاکہ پاکستان میں حکومت کی طرف سے مستقل معاشی پالیسیاں نہیں تھیں۔انہوں نے کہاکہ یہاں ناشتہ کے وقت ایک پالیسی کا اعلان کرتے ہیں اور دوپہر کے کھانے سے پہلے اسے تبدیل کردیتے ہیں اور یہ صورتحال کافی تشویش ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں بنیادی ڈھانچے کی کمی ہماری تجارتی اور صنعتی تعلقات کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے۔ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا بندرگاہ شہر ہے جو کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے میں ہمارے لئے مناسب ہے، نیز غیر ہنر مند مزدوری کاروباری ماحول کو نقصان پہنچا رہی ہے، ہم مزدوری کی تربیت میں

اپنا پیسہ، کوشش اور وقت صرف کرتے ہیں لیکن کچھ عرصے بعد وہ اپنی وفاداریاں بدل دیتے ہیں۔قونصل جنرل نے مزید بتایا کہ گوادر میں حکومت نے کوئی پاور پلانٹ نہیں بنایا تھا، جو اس جگہ کی تیزی سے ترقی کرنا بنیادی مسئلہ ہے۔ تاہم چین وہاں بجلی کے اپنے ذرائع تشکیل

دے رہا ہے جس میں وقت لگے گا۔ صدر ایف پی سی سی آئی ناصر حیات مگوں نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ پاکستان او ر چین گہرے دوست ہیں لیکن ہمارے تجارتی اعداد و شمار اس رجحان کو بہتر انداز میں ظاہر نہیں کررہے ہیں۔پاکستان کے ساتھ تجارت پر بہت ساری پوشیدہ

رکاوٹیں عائد تھیں۔ چین میں درآمد کنندگان سے ہمارے براہ راست تعلقات نہیں ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ چین پاکستان کو چینی درآمدات میں اس کا مناسب حصہ دے لہذا پاکستانی تاجروں کو بھی چین کو برآمدات کے ذریعے فائدہ اٹھانا چاہئے، اگر پاکستانی برآمد کنندگان کو چین میں

مفت کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے تو تجارتی تناسب میں کئی گنا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔قونصل جنرل نے بتایا کہ وہ پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ 21 مئی کو وہ پاک چین دوستی اور سفارتی تعلقات کی 70 ویں سالگرہ منائیں گے۔ 7 اپریل کو چین کے سفیر ایف پی سی سی آئی ہیڈ آفس کا دورہ کرکے اپنے ممبروں کے ساتھ تجارتی اور صنعتی تعلقات پر تبادلہ خیال کرینگے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…