منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

جولائی تک وفاقی حکومت کا قرض355 کھرب 55 ارب تک پہنچ گیا پچھلے سال یہ قرض کتنا تھا؟سٹیٹ بینک نے حقائق عوام کے سامنے رکھ دئیے

datetime 29  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہاہے کہ جولائی کے آخر تک وفاقی حکومت کا قرض8.41فیصد اضافے سے 355 کھرب 55 ارب روپے تک پہنچ گیاہے جو 2019 کے اسی عرصے میں 327 کھرب 98 ارب روپے تھا۔مرکزی بینک کی جانب سے جاری رپورٹ کے

مطابق رواں سال جون کے 351 کھرب 6 ارب روپے کے مقابلے میں سرکاری قرض میں 1.28 فیصد یا 450 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔اس کا زیادہ تر حصہ مقامی قرضوں سے آیا جو جولائی کے آخر تک 233 کھرب 92 ارب روپے تک پہنچ گیا اور اس میں گزشتہ سال کے اسی ماہ کے 220 کھرب 10 ارب کے مقابلے میں 13 کھرب 80 ارب روپے تک کا اضافہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان سرمایہ کاری بانڈز جو وفاقی حکومت کے طویل مدتی قرض میں شیئر کا حصہ ہے، اس میں 21 کھرب 89 ارب روپے یا 19.88 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ جولائی کے آخر تک 131 کھرب 95 ارب روپے تک پہنچ گئے جبکہ گزشتہ سال یہ اسی عرصے میں یہ 110 کھرب 6 ارب روپے تھا۔اسی طرح پرائز بانڈز کا اسٹاک جولائی تک 733 ارب 60 کروڑ روپے ریکارڈ کیا گیا جس میں 2019 کے اسی ماہ کے مقابلے میں 45 ارب 80 کروڑ روپے جبکہ رواں سال جون کے مقابلے میں 50 کروڑ روپے کی کمی دیکھی گئی۔

قلیل مدتی قرض کو دیکھیں تو مارکیٹ ٹریژری بلز گزشتہ سال کے اسی ماہ کے 62 کھرب 10 ارب روپے سے کم ہوکر جائزے کے اختتام تک 53 کھرب 32 ارب روپے پر موجود رہے۔علاوہ ازیں جولائی کے آخر تک مرکزی حکومت کے بیرون قرض 121 کھرب 64 ارب روپے تھے

جو جون کے 107 کھرب 86 ارب روپے کے مقابلے میں 13 کھرب 78 ارب روپے زیادہ تھے۔یہ طویل مدتی قرض کے ذریعے چل رہا تھا جس کی جولائی کے آخر تک رقم 119 کھرب 77 ارب روپے تھی جبکہ گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 106 یہ کھرب 55 ارب روپے تھی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق جون کے اختتام تک پاکستان کا سرکاری بیرون قرض 87 ارب 88 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھا جو 2019 کے اسی ماہ کے 83 ارب 93 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 3 ارب 94 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ادھر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے لیے ملک کا واجب الادا قرض مالی سال 20 تک 7 ارب 68 کروڑ ڈالر تھا جو مالی سال 2019 کے 5 ارب 64 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے مقابلے 2 ارب 3 کروڑ 20 لاکھ ڈالر زیادہ تھا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…