جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

جولائی تک وفاقی حکومت کا قرض355 کھرب 55 ارب تک پہنچ گیا پچھلے سال یہ قرض کتنا تھا؟سٹیٹ بینک نے حقائق عوام کے سامنے رکھ دئیے

datetime 29  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہاہے کہ جولائی کے آخر تک وفاقی حکومت کا قرض8.41فیصد اضافے سے 355 کھرب 55 ارب روپے تک پہنچ گیاہے جو 2019 کے اسی عرصے میں 327 کھرب 98 ارب روپے تھا۔مرکزی بینک کی جانب سے جاری رپورٹ کے

مطابق رواں سال جون کے 351 کھرب 6 ارب روپے کے مقابلے میں سرکاری قرض میں 1.28 فیصد یا 450 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔اس کا زیادہ تر حصہ مقامی قرضوں سے آیا جو جولائی کے آخر تک 233 کھرب 92 ارب روپے تک پہنچ گیا اور اس میں گزشتہ سال کے اسی ماہ کے 220 کھرب 10 ارب کے مقابلے میں 13 کھرب 80 ارب روپے تک کا اضافہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان سرمایہ کاری بانڈز جو وفاقی حکومت کے طویل مدتی قرض میں شیئر کا حصہ ہے، اس میں 21 کھرب 89 ارب روپے یا 19.88 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ جولائی کے آخر تک 131 کھرب 95 ارب روپے تک پہنچ گئے جبکہ گزشتہ سال یہ اسی عرصے میں یہ 110 کھرب 6 ارب روپے تھا۔اسی طرح پرائز بانڈز کا اسٹاک جولائی تک 733 ارب 60 کروڑ روپے ریکارڈ کیا گیا جس میں 2019 کے اسی ماہ کے مقابلے میں 45 ارب 80 کروڑ روپے جبکہ رواں سال جون کے مقابلے میں 50 کروڑ روپے کی کمی دیکھی گئی۔

قلیل مدتی قرض کو دیکھیں تو مارکیٹ ٹریژری بلز گزشتہ سال کے اسی ماہ کے 62 کھرب 10 ارب روپے سے کم ہوکر جائزے کے اختتام تک 53 کھرب 32 ارب روپے پر موجود رہے۔علاوہ ازیں جولائی کے آخر تک مرکزی حکومت کے بیرون قرض 121 کھرب 64 ارب روپے تھے

جو جون کے 107 کھرب 86 ارب روپے کے مقابلے میں 13 کھرب 78 ارب روپے زیادہ تھے۔یہ طویل مدتی قرض کے ذریعے چل رہا تھا جس کی جولائی کے آخر تک رقم 119 کھرب 77 ارب روپے تھی جبکہ گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 106 یہ کھرب 55 ارب روپے تھی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق جون کے اختتام تک پاکستان کا سرکاری بیرون قرض 87 ارب 88 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھا جو 2019 کے اسی ماہ کے 83 ارب 93 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 3 ارب 94 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ادھر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے لیے ملک کا واجب الادا قرض مالی سال 20 تک 7 ارب 68 کروڑ ڈالر تھا جو مالی سال 2019 کے 5 ارب 64 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے مقابلے 2 ارب 3 کروڑ 20 لاکھ ڈالر زیادہ تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…