اسلام آباد ( آن لائن ) عالمی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی عالمگیر وباء کے اثرات سے متاثرہ سیاحت کے شعبہ کی بحالی کیلئے سرکاری اورنجی شعبہ کو مل کراقدامات کرنا ہوں گے۔یہ بات پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرالانگوپیچوموتونے ٹویٹر پیغام اور منسلکہ آرٹیکل میں کہی ہے۔انہوں نے کہاکہ سفری پابندیوں اور
رکاوٹوں کے خاتمہ کے بعد پاکستان میں سیاحت کاشعبہ جو کورونا وائرس کی وباء سے متاثر ہواہے، کی بحالی اوروباء کے اثرات سے اسے نکالنے کیلئے پاکستان کے سرکاری اورنجی شعبہ کو مل کراقدامات کرنا ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سیاحت کا شعبہ اہمیت کا حامل ہے، دسمبر2019ء میں پاکستان نے سیاحت کے حوالہ سے بہترین مقامات کی کوندے ناستے فہرست میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال نومبرمیں کرتارپورراہداری کے زریعہ ہزاروں سکھ یاتریوں نے دربارصاحب اورننکانہ میں باباگرونانک کے جنم آستھان کادورہ کیا،اس کے علاوہ پاکستان اب 5 کروڑ اندرونی سیاحت کی مارکیٹ بھی بن چکاہے، پاکستان میں سیاحت کرنے والا اوسط خاندان کم سے کم 5 افراد پرمشتمل ہوتاہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی حکومت سیاحت کے فروغ کیلئے کئی اقدامات کئے ہیں، وزیراعظم پاکستان عمران خان نے گزشتہ سال ملک میں سیاحت کے فروغ کے لئے پاکستان آمد پرویزہ کی فراہمی سمیت کئی اقدامات کا اعلان کیا تھا۔انہوں نے مزیدکہاکہ کووڈ۔ 19 کی وباء سے عالمی سطح پرسیاحت کاشعبہ اوراس سے جڑے چھوٹے اوردرمیانہ درجہ کے کاروبارکو300 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہواہے، پاکستان بھی دیگرممالک سے مختلف نہیں ہے، پاکستان میں بھی سیاحت اوراس سے جڑے چھوٹے اوردرمیانہ درجہ کے کاروبارکونقصان پہنچاہے جس کے اثرات سے نمٹنے کیلئے ملک کے سرکاری اورنجی شعبہ کو مل کراقدامات کرنا ہوں گے۔