اثاثہ جات ظاہر کرنے کی ایمنسٹی سکیم 2019ٹیکس گزاروں کے گلے کی ہڈی بن گئی ایف بی آر کی جاری سنگین کاروائیوں  کی وارننگز،  ٹیکس گزاروں کی نیندیں حرام  ہوگئیں

25  جون‬‮  2020

اسلام آباد(آن لائن) اثاثہ جات ظاہر کرنے کی ایمنسٹی سکیم 2019ٹیکس گزاروں کے گلے کی ہڈی بن گئی،کاروبار کی بندش اور لاک ڈائون کے باعث30جون تک بقایا جات عدم ادائیگی پرایف بی آر کی جانب سے جاری سنگین کاروائیوں کی وارننگ نے ٹیکس گزاروں کی نیندیں حرام کر دی ہیں، ٹیکس گزاروں نے ایمنسٹی سکیم کے بقایا جات کی ادائیگی کی تاریخ میں توسیع کے لئے وزیراعظم عمران خان

اور مشیر خزانہ حفیظ شیخ سے اپیل کر دی۔تفصیلات کے مطابق اثاثہ جات ظاہر کرنے کی ایمنسٹی سکیم 2019ٹیکس گزاروں کے گلے کی ہڈی بن گئی، حکومت کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے اور ٹیکس واجبات کی موخر ادائیگی کی سہولت حاصل کرنے والے مارچ سے جون 2020کے درمیان کاروبار کی بندش اور لاک ڈائون کے باعث بقایا جات کی ادائیگی نہ کرسکنے پر شدید پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں۔ ایف بی آر کی جانب سے جاری سنگین کاروائیوں کے پیغامات نے ٹیکس گزاروں کی نیندیں حرام کر دی ہیں جبکہ ایمنسٹی سکیم کے اجرا کے موقع پر حکومتی دبائو اور وارننگ کو نظر انداز کرتے ہوئے ٹیکس نیٹ میں شامل نہ ہونے والے پرسکون زندگی گزار رہے ہیں بلکہ مشکل میں پھنسے ٹیکس گزاروں کا مذاق بھی اڑاتے ہیں۔ کیونکہ ایف بی آر نے اعلان کیا تھا کہ ایمنسٹی سکیم کے باوجود اثاثے ڈکلیئر نہ کرنے والوں کے اثاثہ جات ضبط کر لئے جائیں گے اور ان کے خلاف سنگین تادیبی کاروائی بھی کی جائے گی لیکن  ایمنسٹی سکیم 2019کے بعد سے متعلقہ اداروں نے قیمتی گاڑیاں، جائیدادیں اور بینک بیلنس اپنے نام رکھنے کے باوجود ٹیکس نیٹ سے باہر لوگوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی۔مذکورہ ایمنسٹی سکیم سے مجموعی طور پر ایک لاکھ37ہزار  افراد و اداروں نے فائدہ اٹھایا جن میں سے بڑی تعداد نے موخر ادائیگی کی سہولت کا انتخاب کرکے

آہستہ آہستہ ادائیگیاں کیں لیکن 30جون 2020کی ڈیڈ لائن سے 4ماہ قبل کورونا وبا کی انٹری نے مارچ سے جون کے درمیان نہ صرف ادائیگیوں کے توازن کو ملیا میٹ کیا بلکہ کروڑوں لوگوں کو دو وقت کی روٹی کی لالے پڑگئے ۔ ایف نی آر نے 15سے  20 جون کے دوران اپنی سرکاری ویب سائٹ پر دھمکی آمیز یاد دہانی نوٹس جاری کیا جس میں بقایاجات کی30جون 2020تک ادائیگی یقینی بنانے کی

ہدایت کی گئی جبکہ ناکامی کی صورت میں سنگین تادیبی کاروائیوں کا عندیہ بھی دیا گیا۔ جس نے ایمنسٹی سکیم 2019کے ذریعے ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے والوں کی راتوں کی نیندیں اور دن کا سکون چھین لیاہے۔ ٹیکس گزاروں کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کا پاکستان سمیت دنیا بھر کی معیشتوں پر حملہ اتنا شدید تھا کہ قرض واپسی کی ریاستی ضمانت والے قرضوں کو بھی آئی ایم ایف اور دیگر مالیاتی ادارے

موخر کرنے پر مجبور ہوگئے تھے اور پاکستان سمیت متعدد ترقی پذیر ممالک کے واجب الادا قرضوں میں خاطر خواہ ریلیف دیا گیا ہے۔اسی طرح سٹیٹ بینک آف نے بھی آٹھ لاکھ 66ہزار قرض دہندگان کے 519ارب روپے کے قرضے دوسال کے عرصے تک موخر کر دئیے ہیں جبکہ قرض دہندگان کی کریڈٹ ہسٹری بھی متاثر نہیں ہوگی۔ ٹیکس گزاروں نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

، وزیراعظم عمران خان سے سیٹزن پورٹل کے ذریعے ٹیکس ایمنسٹی سکیم 2019کے بقایا جات ادائیگی کی تاریخ میں 6ماہ توسیع کی اپیل کی ہے ۔ ایف بی آر کی آمدن وفاقی آمدن کا حصہ ہے اور وزیراعظم عمران خان، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور ایف بی آر کے متعلقہ حکام پریشانی سے دوچار ٹیکس گزاروں کو ریلیف دے سکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…