کراچی(این این آئی)اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی شرح سود انتہائی بلند سطح پر ہونے سے تعمیراتی اور صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر رہ گئی۔ رپورٹ کے مطابق معاشی بدحالی کے شکار ممالک میں ڈسکائونٹ ریٹ دوہرے اعداد میں جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں 5 فیصد سے بھی کم ہے۔رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ شرح سود ارجنٹینا کی 30فیصد ہے ۔
پاکستان میں مرکزی بینک کی شرح سود 13.25 فیصد ہے ۔ ایران میں 18 جبکہ گھانا اور ازبکستان کی شرح سود 16 فیصد ہے ۔انگولا میں یہ شرح 15.50 اور نائیجیریا میں 13.50 فیصد ہے ۔مصر میں 12.25،یوکرائن میں 11 ،ترکی میں 11.25فیصدہے ۔ کاروباری افرادکے مطابق ڈسکائونٹ ریٹ میں خاطر خواہ کمی ہونے تک ملک میں معاشی ترقی اور روزگار کے اہداف حاصل کرنا مشکل ہیں ۔ماہرین کے مطابق اس وقت13.25فیصد مرکزی بینک کی شرح سود ہے جب نجی بینک قرض دیں گے تو اپنے منافع اور سروس چارجز کا اضافہ کرتے ہیں جس سے مزید 6سے 7فیصد شرح سود بڑھ جاتی ہے ۔ماہرین نے کہاکہ مرکزی بینک کو ڈسکائونٹ ریٹ 10 فیصد سے کم کرنا چاہئے۔