اسلام آباد(آن لائن)حکومت پالیسی اور ادارتی فریم ورک کی استعداد کار بڑھا کر مالی انتظام میں بہتری لانے کے لیے عالمی بینک سے 50 کروڑ ڈالر قرض کی منتظر ہے۔ رپورٹ کے مطابق فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق پائیدار معشیت سے متعلق حکومتی منصوبہ (رائز) معاشی استحکام کو برقرار رکھنے اور پائیدار ترقی کی بنیاد رکھنے میں حکومت کو مدد فراہم کریگا۔
علاوہ ازیں توقع کی جارہی ہے کہ ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو بورڈ سے 2020 کے اوائل میں قرض کی درخواست منظور ہوجائے گی۔مالیاتی نظام کو بہتر بنانے کے لیے پالیسی اور ادارہ جاتی فریم ورک، ترقی اور مسابقت کو فروغ دینے کے لیے ریگولیٹری فریم ورک کو بہتر بنانے کے لیے مذکورہ حکومتی اقدام واضع کردہ تین پروگرام پر مشتمل سیریز میں سے ایک ہے۔واضح رہے کہ مجوزہ سیریز دو سالہ ڈویلپمنٹ پالیسی سیوریونگ ہیومن انویسٹمنٹ ٹو فوسٹر ٹرانسفارمیشن (شفٹ) کی تکمیل ہوگی۔علاوہ ازیں رواں ماہ میں ہی وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان کی معیشت بالآخر درست سمت پر گامزن ہے اور ہماری متعدد اصلاحات کے ثمرات ملنا شروع ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا تھا کہ 4 برس میں پہلی مرتبہ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ اکتوبر 2019 میں خسارے سے نکلا ہے اور اس کے حجم میں اضافہ ہوا ہے، جو ستمبر 2019 کے منفی 28 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 9 اکتوبر 2019 میں مثبت 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہا اور اکتوبر 2018 کے منفی ایک ارب 28 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں ستمبر 2019 میں منفی 28 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 73.5 فیصد کمی آئی۔