اسلام آباد(آن لائن) رواں مالی سال 2019-20ء کے دوران پاکستان کے تیل و گیس کے شعبہ میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کے حوالے سے جاری اعدادو شمار کے مطابق جاری مالی سال میں جولائی اور اگست کے دوران تیل و گیس کی تلاش کے شعبہ میں سب سے زیادہ 21.3 ملین ڈالر کی
براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی ہے جبکہ دوسرے نمبر پر ٹرانسپورٹ کا شعبہ رہا جس میں اس کے دوران 16.4 ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی دو ماہ کے دوران الیکٹریکل مشینری کے شعبہ میں 14.9 ملین ڈالر جبکہ ٹیکسٹائل کے شعبہ میں 15.3 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ کے پہلے مرحلہ کی تکمیل کے باعث ملک میں کی جانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کا رجحان ہے اور جاری مالی سال کے پہلے 2ماہ کے دوران ملک میں 156.7 ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی کی گئی ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران 376.9 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔ایس بی پی کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ملک میں کی جانے والی مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری میں 6.7 فیصد اضافہ ہوا ہے اور سرمایہ کاری کے حجم 264 ملین ڈالر تک بڑھ گیا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران 247 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔