لاہور(آئی این پی) وفاقی وزیر اقتصادی امور میاں حماد اظہر نے کہا ہے کہ جو لوگ قرضوں میں اضافے پر تنقید کررہے ہیں وہ معیشت کے دیگر اصولوں کو نظر انداز کررہے ہیں‘ موجودہ حکومت کے قرضوں میں آدھے سے زیادہ اضافہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے باعث ہوا ہے۔
طلب کی کمی پوری کرنے کے لیے شرح مبادلہ میں کمی اور شرح سود میں اضافے کے سوا دوسرا کوئی راستہ نہیں رہا۔ بد ھ کے ورز ایک انٹر ویو کے دوران میاں حما د اظہر نے کہا کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پی ٹی آئی دور حکومت کے پہلے سال کے دوران اسی سطح پر برقرار رکھے گئے اب کرنٹ اکانٹ خسارے میں کمی واقع ہونا شروع ہوگئی ہے اور پالیسی شرح میں بھی کمی کا رجحان ہے، جس کے بعد مالی خسارہ بھی کم ہوگا۔حماد اظہر نے کہا کہ مالی خسارے میں اضافے کی وجہ ن لیگ کے دور حکومت میں لیے گئے بڑے قرضے تھے جن کے سود کی ادائیگی کی وجہ سے مالی خسارے میں اضافہ ہوا ہمارے پاس دو ہی راستے تھے یا تو ہم دیوالیہ ہوجاتے یا پھر سخت اقدامات کرتے جیسا کہ شرح مبادلہ، زرعی پالیسی اور دیگر اقدامات کے ذریعے کرنٹ اکانٹ خسارے میں کمی لائی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اسٹیٹ بینک سے قرض لینا ترک کردیا ہے تاکہ قرض کی بڑھتی ہوئی رقم کو بچایا جاسکے۔فی الحال حکومت کے پاس نقد ی کی صورت میں 1257ارب روپے موجود ہیں۔