اسلام آباد(آن لائن) دنیا کی 25 فیصد آبادی کو پانی کی شدید قلت کے مسائل کا سامنا ہے۔ ورلڈ ریسورسز انسٹیٹیوٹ (ڈبلیو آر آئی) کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے 17 مختلف ممالک میں رہائش پذیر عالمی آبادی کا ایک چوتھائی حصہ پانی کی قلت کے شدید مسائل کا سامنا کر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران کرہ ارض پر موجود آبی ذخائر اور زیرزمین پانی کا 80 فیصد حصہ زراعت
صنعت اور انسانی استعمال میں آتا ہے۔پانی کی طلب اور رسد میں فرق کے نتیجہ میں موسمیاتی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جس کے باعث پانی کے مسائل میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔ ڈبلیو آر آئی کے مطابق اس وقت کیپ ٹاؤن، ساؤ پالو اور چنائی جیسے شہروں میں آبی قلت کے سنگین مسائل موجود ہیں۔رپورٹ کے مطابق پانی کی قلت کے مسائل کا سامنا کرنے والے ممالک میں قطر، اسرائیل، لبنان، ایران، اردن، لیبیا، کویت، سعودی عرب، یو اے ای، بحرین، بھارت، پاکستان، ترکمانستان اور اومان سمیت دیگر ممالک شامل ہیں جن کی مجموعی تعداد 17 ہے۔ان ممالک میں عالمی آبادی کا 25 فیصد حصہ مقیم ہے۔ ماحولیات اور آبی وسائل کے شعبہ کے ماہرین نے کہا ہے کہ پانی کی مستقبل کی ضروریات کی تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے عالمی سطح پر مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ خشک سالی جیسے مسائل پر قابو پایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے استعمال میں احتیاط اور اس کے ضیاع پر قابو پانے کی ضرورت ہے تاکہ پانی جیسی بنیادی ضرورت کی دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔