نئی دہلی(این این آئی)بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصیت حیثیت میں تبدیلی کے بعد سے بھارت کی اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی دیکھی گئی جو 5 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی روپے کی قدر بھی مئی کے مہینے کے بعد کم ترین سطح پر آگئی جو ڈالر کے مقابلے میں 70.49 روپے میں فروخت ہونے لگا۔
بھارتی ادارے سینکٹم ویلتھ مینیجمنٹ کی چیف انویسٹمنٹ آفیسر سنیل شرما کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے اور مارکیٹ کو در پیش مسائل میں سیاسی غیر یقینی اس میں مزید اضافہ کرتی ہے۔بھارت کی این ایس ای انڈیکس 1.11 فیصد کمی کے بعد 10 ہزار 868 پوائنٹس پر آگئی جبکہ بینچ مارک بی ایس ای انڈیکس بھی 1.11 فیصد کمی کے بعد 36 ہزار 670 پر آگئی،تاسمک گلوبل سلوشنز کی ایسوسی ایٹ ڈیٹ ڈین مدھومیتا گھوش کا کہنا تھا کہ معیشت کی حالت اس وقت ٹھیک نہیں ہے اور کیے گئے اقدامات سے یہ کم مدت میں پروان نہیں چڑھ سکتی، عالمی معیشت مقامی معیشت سے کہیں زیادہ بہتر کارکردگی دکھا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر شعبوں میں تجارت اچھی نہیں تھی اور ہمیں مارکیٹ کو فوری اوپر لے جانے والے کوئی اقدامات نہیں دکھ رہے۔پبلک سیکٹر کے بینک کا انڈیکس 5.12 فیصد تک نیچے آیا جبکہ میٹل کا انڈیکس 3.9 فیصد کم ہوا تاہم آئی ٹی کا شعبہ واحد رہا جو انڈیکس میں تجارت میں آگے رہا۔مجموعی طور پر بینکوں نے اسٹاک میں سب سے خراب کارکردگی دکھائی جو 6.7 فیصد تک کم ہوا جبکہ ٹاٹا موٹرز4.7 فیصد تک کم ہوا۔اسٹاک مارکیٹ میں حصص کی قیمتوں میں اضافہ پانے والے چند میں سے ٹاٹا کنسلٹینسی سروسز اور انفوسِس لمیٹڈ شامل ہیں جس کے حصص کی قیمت میں بالترتیب 1.4 فیصد اور 0.5 فیصد اضافہ ہوا۔