منگل‬‮ ، 21 جنوری‬‮ 2025 

روز افزوں مہنگائی سے لا کھوں افراد غذائی قلت کا شکار ہو جائیں گے، میاں زاہد

datetime 5  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آن لائن )پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی طرف سے غریب عوام کو مہنگائی سے بچانے کے احکاما ت لا ئق تحسین ہیں ورنہ روز افزوں مہنگا ئی سے لا کھوں افراد غذائی قلت کا شکار ہو جائیں گے جس سے وہ اور انکے اہل خانہ متاثر ہونگے جبکہ معیشت کی شرح نمو بھی

متاثر ہو جائے گی۔ میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ آٹے اور چینی جیسی ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو چکا ہے جنکی قیمتوں کو سابقہ سطح پر لانے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک میں خوراک کی کوئی کمی نہیں مگر اسکی قیمت اکثریت کی برداشت سے باہر ہورہی ہے۔انھوں نے کہا کہ گندم کی اچھی فصل کے باوجود گزشتہ چار ماہ میں آٹے کی قیمت میں چھ بار اضافہ ہو چکا ہے اور مستقبل قریب میں مزید اضافہ کا امکان موجود ہے جسے کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ بجٹ میںاٹھارہ ارب روپے کا ٹیکس ادا کرنے والے شوگر سیکٹر کو بھی ہدف بنایا گیا ہے۔ چینی پرعائد سیلز ٹیکس سترہ فیصد کرتے ہوئے حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس اقدام سے قیمت میںصرف ساڑھے تین روپے فی کلوتک کا اضافہ ہو گامگر بازاروں میں اسکی قیمت میں توقعات سے زیادہ اضافہ ہوا جس سے عوام پر غیر ضروری بوجھ پڑا۔انھوں نے کہا کہ اب گھی اور کوکنگ آئل کا شعبہ بھی اپنی مصنوعات کی قیمت میں اٹھارہ سے بیس روپے کلو اضافہ کے لئے پر تول رہا ہے جو غریب عوام پر اضافی بوجھ ڈال دے گا۔ حکومت نے پہلے اس شعبہ پر نئے ٹیکس عائد نہ کرنے اور موجودہ ٹیکسوں میں اضافہ نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی مگر بجٹ میں مختلف محاصل بڑھانے سے اسکی قیمت میں اٹھارہ سے بیس روپے تک کا اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں گھی اور تیل کی فی کس کھپت پہلے ہی بین الاقوامی اوسط سے بہت کم ہے اور اس میں مزید کمی سے صحت عامہ کے سنگین مسائل جنم لینگے۔انھوں نے مطالبہ کیاکہ کھاد کی بوری میں 210 روپے کے اضافہ سے زرعی شعبہ متاثر ہو گا اور زرعی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔ اس وقت چند سبزیوں اور پھلوں کے علاوہ سب کی قیمتوںمیں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جسے کنٹرول کرنے کا میکنزم بنایا جائے تاکہ عوام کی پریشانی میں کمی آ سکے۔اس نازک مسئلے میں وز یر اعظم کو خود موثر نگرانی کرنی ہوگی تاکہ معاملات قابو سے باہر نہ ہو سکیں۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…