روز افزوں مہنگائی سے لا کھوں افراد غذائی قلت کا شکار ہو جائیں گے، میاں زاہد

5  جولائی  2019

کراچی(آن لائن )پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی طرف سے غریب عوام کو مہنگائی سے بچانے کے احکاما ت لا ئق تحسین ہیں ورنہ روز افزوں مہنگا ئی سے لا کھوں افراد غذائی قلت کا شکار ہو جائیں گے جس سے وہ اور انکے اہل خانہ متاثر ہونگے جبکہ معیشت کی شرح نمو بھی

متاثر ہو جائے گی۔ میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ آٹے اور چینی جیسی ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو چکا ہے جنکی قیمتوں کو سابقہ سطح پر لانے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک میں خوراک کی کوئی کمی نہیں مگر اسکی قیمت اکثریت کی برداشت سے باہر ہورہی ہے۔انھوں نے کہا کہ گندم کی اچھی فصل کے باوجود گزشتہ چار ماہ میں آٹے کی قیمت میں چھ بار اضافہ ہو چکا ہے اور مستقبل قریب میں مزید اضافہ کا امکان موجود ہے جسے کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ بجٹ میںاٹھارہ ارب روپے کا ٹیکس ادا کرنے والے شوگر سیکٹر کو بھی ہدف بنایا گیا ہے۔ چینی پرعائد سیلز ٹیکس سترہ فیصد کرتے ہوئے حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس اقدام سے قیمت میںصرف ساڑھے تین روپے فی کلوتک کا اضافہ ہو گامگر بازاروں میں اسکی قیمت میں توقعات سے زیادہ اضافہ ہوا جس سے عوام پر غیر ضروری بوجھ پڑا۔انھوں نے کہا کہ اب گھی اور کوکنگ آئل کا شعبہ بھی اپنی مصنوعات کی قیمت میں اٹھارہ سے بیس روپے کلو اضافہ کے لئے پر تول رہا ہے جو غریب عوام پر اضافی بوجھ ڈال دے گا۔ حکومت نے پہلے اس شعبہ پر نئے ٹیکس عائد نہ کرنے اور موجودہ ٹیکسوں میں اضافہ نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی مگر بجٹ میں مختلف محاصل بڑھانے سے اسکی قیمت میں اٹھارہ سے بیس روپے تک کا اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں گھی اور تیل کی فی کس کھپت پہلے ہی بین الاقوامی اوسط سے بہت کم ہے اور اس میں مزید کمی سے صحت عامہ کے سنگین مسائل جنم لینگے۔انھوں نے مطالبہ کیاکہ کھاد کی بوری میں 210 روپے کے اضافہ سے زرعی شعبہ متاثر ہو گا اور زرعی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔ اس وقت چند سبزیوں اور پھلوں کے علاوہ سب کی قیمتوںمیں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جسے کنٹرول کرنے کا میکنزم بنایا جائے تاکہ عوام کی پریشانی میں کمی آ سکے۔اس نازک مسئلے میں وز یر اعظم کو خود موثر نگرانی کرنی ہوگی تاکہ معاملات قابو سے باہر نہ ہو سکیں۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…