لاہور(این این آئی )ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ عالمی تجارت میں پاکستان کی برآمدات دو فیصد سے کم ہو کر ایک فیصد سے بھی نیچے چلی گئی ہیں،ملک میں مضبوط صنعتی ڈھانچے کا فقدان ہے،9ماہ میں ڈالر39.82 روپے مہنگاجبکہ
بیرونی قرضوں میں1400ارب کا اضافہ ہو چکا ہے،روپے کی بے پناہ بے قدری نے تاریخ ساز مہنگائی کو جنم دیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیڈریشن کے جائزہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ معیشت کی ترقی کے لئے تجاویز پر مبنی ڈرافٹ مرتب کر کے حکومت کو ارسال کیا جائے گا ۔خواجہ حبیب الرحمان نے کہا کہ پاکستانی معیشت کی بحالی مستقل برآمدات پر مبنی نمو کے ماڈل سے جڑا ہے،برآمدات کو دگنا کر نے کے لئے پاکستان کو اپنی صنعتی بنیاد کو مضبوط بنانا ہو گا۔انہوں نے مزید کہا کہ روپے کی قدر کو اتنا کم کر دیا جائے گا کبھی کسی نے سوچا بھی نہیں ہو گا اور اگر اب بھی معیشت مستحکم نہ ہوئی تو اگلے سال اس سے بھی زیادہ کرنسی کی قدر گرانا پڑئے گی۔انہوں نے کہا کہ معاشی حالات تیزی سے خراب ہو رہے ہیں جس پر قابو پانے کے لئے طویل المدتی پالیسیاں تشکیل دینا ہوں گی کیونکہ سابق ادوار کی ڈھنگ ٹپا پالیسی نے ہی آج حکومت کو آئی ایم ایف کی سخت شرائط ماننے پر مجبور کیا ہے جس کا سارا اثر غریب عوام برداشت کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کیلے موجودہ حکومت نے مشکل اور غیر معمولی فیصلے کیے ہیں جن کو کامیاب کرنے کے لیے سب کو آگئے آنا ہو گا۔مشکل حالات میں قومی اتحاد نا گزیر ہے اور پاک فوج کے سربراہ کا بیان انتہائی خوش آئند ہے ۔