بیجنگ (این این آئی)چین کے اقدام نے امریکا کے ہوش اڑا دیئے ہیں، چین اور دیگر کئی ممالک نے بڑی تعداد میں سونا ذخیرہ کرنا شروع کر دیا، معاشی ماہرین نے کہاہے کہ آنے والے وقت میں یہ ممالک لین دین کیلئے ڈالر کی بجائے سونے کا استعمال کریں گے، جس کے بعد ڈالر کا بوریا بستر گول ہونے کا خدشہ ہے اور عالمی تجارت میں ڈالر کی اجارہ داری ختم ہو سکتی ہے۔
روسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین سمیت معاشی طور پر مضبوط کئی ممالک نے امریکا کی بلیک میلنگ کو ناکام بنانے کیلئے بڑے پیمانے پر سونے کی خریداری شروع کر دی ۔ امریکی کرنسی ڈالر دنیا بھر کی تجارت کیلئے سب سے زیادہ استعمال ہونے والی کرنسی ہے۔ امریکا اسی بات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے حریف ممالک کو تجارتی نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔حال ہی میں امریکا نے چین کی معیشت کو نقصان پہنچانے کیلئے تجارتی جنگ کا آغاز کیا اور چینی مصنوعات پر ناجائز اور بھارتی ٹیکس عائد کر دئیے۔ جبکہ امریکا چینی مصنوعات کو اپنے ملک اور دنیا کے دوسرے ممالک میں پہنچنے سے روکنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔ اسی باعث اب چین نے امریکا کی اس بلیک میلنگ کو ناکام بنانے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ چین نے دیگر کئی ممالک کے ساتھ مل کر خاموشی سے سونے کی خریداری میں اضافہ کر دیا ہے۔چین اور دنیا کے کئی ممالک تیزی سے اپنے سونے کے ذخائر میں اضافہ کر رہے ہیں۔ روسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین اور دیگر ممالک جلد ہی بین الاقوامی تجارت کیلئے ڈالر کو خیرباد کہہ کر سونے میں تجارت کا آغاز کر دیں گے۔ یوں اس اقدام کے باعث ڈالر کی اجارہ داری ختم ہونا شروع ہو جائے گی۔
چین اور دیگر ممالک عالمی تجارت کیلئے ڈالر کی بجائے سونے کا استعمال شروع کر دیتے ہیں، تو ایسے میں دنیا کے دیگر ممالک بھی عالمی تجارت کیلئے ڈالر کی بجائے سونے کا استعمال شروع کر دیں گے۔یوں اس صورتحال میں امریکی ڈالر کی طلب میں کمی ہوگی اور نتیجتاً اس کی قدر میں بھی کمی ہو جائے گی۔ اس تمام صورتحال نے امریکا کو زبردست دھچکا دیا ہے۔ جبکہ عالمی معاشی ماہرین کہتے ہیں کہ اب امریکا کیلئے چین کو دنیا کی نئی سپر پاور بننے سے روکنا بہت مشکل ہو چکا ہے۔