بجٹ پی ٹی آئی حکومت کا ایکسٹرا لانگ جمپ ہے ، تحسین کی جائے،میاں زاہد حسین

13  جون‬‮  2019

کراچی(این این آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ حکومت کا پیش کردہ بجٹ وــژنری اورPTIکے منشور کا عکا س ہے۔ٹیکسوں کا 5555ارب روپے کاہدف مشکل ہے مگرپاکستان کے حقیقی پوٹینشل کومد نظر رکھیںتو ناممکن نہیں کیونکہ حکومت کا دعوی ہے کہ عوام کو

وزیر اعظم عمران خان کی دیانتداری ،کارکردگی اور نیک نیتی پر یقین ہے اور اب عوام کے خون پسینے کی کمائی انہی کے مفاد میں استعمال ہو گی اس لئے وہ حکومت سے بھرپور تعاون کریں گے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقامی ماہرین کے مطابق پاکستان کا ٹیکس پوٹینشل ساڑھے آٹھ ہزار ارب ہے جبکہ عالمی بینک اسے دس ہزار ارب قرار دے چکا ہے۔موجودہ سال4400ارب کے ٹارگٹ کے مقابلے میں صرف چار ہزارارب ٹیکس حاصل ہوئے ہیں ۔ ان حالات میں ساڑھے پانچ ہزار ارب کے مشکل ترین ٹیکس ٹارگٹ پر حکومت کو شاباش دینی چاہئے۔میاںزاہد حسین نے کہا کہ سالانہ چار لاکھ یا ماہانہ تقریباً تینتیس ہزار کمانے والے تاجروں پر ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے ۔ ایسے افراد لاکھوں میں ہیں جن پر ایف بی آر کا وقت ضائع ہو گا اس لئے قابل ٹیکس آمدنی کی حدبارہ لاکھ سالانہ تک بڑھائی جائے اور بڑے ٹیکس نا دہندگان پر توجہ مرکوز کی جائے۔ بجٹ خسارہ جو پہلے سولہ سو سے اٹھارہ سو ارب تک تھا اب نئے بجٹ میں 3350 ارب روپے ہوگیاہے جسے پورا کرنا ایک چیلنج ہو گا۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ کو900ارب سے 1863 ارب روپے کر دیا گیا ہے جس کیلئے وسائل مہیا کرنا ایک مسئلہ ہو گا۔زیرو ریٹنگ کے خاتمہ سے برآمدات میں ایک سے دو ارب ڈالر کمی آسکتی ہے کیونکہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے دو سو ارب کے ریفنڈ پہلے ہی پھنسے ہوئے ہیں اور اس شعبہ کے مزید400ارب پھنسنے کے خدشات ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جی ڈی پی کی شرح نمو6.2فیصد ٹا رگٹ کے مقابے میں 2.9 فیصدرہی ہے جو 2019-20 میں آئی ایم ایف اور موڈیز کے مطابق 2.5 فیصد ہو گی مگر حکومت نے اسکاہدف چار فیصد مقرر کیا ہے جسے حاصل کرنا ضروری مگرمشکل ہو گا۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ حکومت

برآمدات بڑھانے کیلئے خود مختار ادارہ بنائے جو ایکسپورٹرزکی کا روباری لا گت کو مسا بقتی ممالک سے ہم آہنگ کرنے کاہمہ وقتی ذمہ دار ہوجس کے لئے خود کار نظام بنایا جائے مزید برآں برآمدات میں اضافہ کے لئے ہر شعبہ کے لئے متعلقہ شعبہ سے ٹاپ25ایکسپورٹرز اور ماہرین پر مشتمل الگ الگ برآمدی کمپنیاں بنائی جا ئیں جو

اپنے اپنے شعبہ کی پرائیسنگ، برانڈنگ ، مارکیٹنگ سرٹیفکیشن اور اسٹینڈرڈائیزنگ کی ذمہ دار ہوں۔ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں اور وہ کاروباری ماحول کو بہتر بنا رہے ہیں انہوں نے اپنے لئے مشکل مگر قومی ٹارگٹ کا انتخاب کیا ہے جس کی ستا ئش کی جا نی چاہئے ۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…