کراچی(این این آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان گیس کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز رد کر دیں کیونکہ اس سے مہنگائی بڑھے گی جبکہ عوام کی قوت خرید مزید کم ہو جائے گی۔گیس کی قیمت میں اضافہ سے بجلی بھی مہنگی ہو جائے گی۔
جبکہ پیداوار اور برآمدات بھی متاثر ہونگی۔ میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ موجودہ حکومت گیس کی قیمتوں میں پہلے ہی143 فیصد تک اضافہ کر چکی ہے اس لئے مزید اضافے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے قرضہ کی منظوری سے قبل ہی تیل ،گیس ،بجلی ،دوائوں اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کافی اضافہ کر دیا گیا ہے اورملکی کرنسی کی قدربہت زیادہ گر گئی ہے جبکہ سٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار ہے۔ ان حالات میں اوگرا نے گیس کی دونوں کمپنیوں کے لئے گیس کی قیمت میں47 اور29 فیصد اضافہ کی تجویز دی ہے جس کی منظوری کی صورت میںنئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی سے ہو جائے گا۔ پٹرول کی قیمت میں نو روپے فی لیٹر اضافہ کے بعد گیس کی قیمتوں کا شاک عوام برداشت نہیں کر سکے گی۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کے انرجی مکس میں گیس کا حصہ تقریباً نصف ہے اس لئے اسکی قیمت میں اضافہ سے عوام کے علاوہ معیشت کا ہر شعبہ بری طرح متاثر ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ گیس کمپنیوں کے نقصانات اور گیس کی چوری اربوں روپے تک جا پہنچی ہے جبکہ نا اہلی بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔گیس کمپنیوں نے اصلاحات کے ذریعے نقصانات کم کرنے کے بجائے بل ادا کرنے والے صارفین پر دبائو بڑھانے کی پالیسی اختیار کی ہوئی ہے جس سے انھیںصرف قلیل المدتی فائدہ ہو گا جبکہ ایماندار صارفین کی حوصلہ شکنی ہو گی۔انھوں نے کہا کہ گیس کمپنیوں کو اپنے حالات بہتر بنانے کا پابند کیا جائے تاکہ وہ اپنے ہر مسئلے کا حل گیس کی قیمتوںمیں اضافہ سے نہ ڈھونڈیں کیونکہ یہ کوئی مستقل اور پائیدار طریقہ نہیں ہے۔ گیس کمپنیوں کی انتظامیہ کو نااہلی، مس مینیجمنٹ، چوری اور نقصانات کم کرنے کے قابل عمل اہداف دئیے جائیں اور ان کی کامیابی اور ناکامی کا فیصلہ ان اہداف کے نتائج کی
روشنی میں کیا جائے تاکہ صورتحال بہتر ہو سکے اور عوام کو بار بار گیس کی قیمتوں میں اضافہ کا عذاب نہ بھگتنا پڑے۔ انھوں نے کہا کہ اوگرا کے مجوزہ ٹیرف کے تحت 50 کیوبک میٹر کے ساڑھے 35 لاکھ سے زائد صارفین کے ماہانہ بل میں 515 روپے اور 100 کیوبک استعمال کرنے والے 26لاکھ سے زائد صارفین کے ماہانہ بلوں میںپندرہ سو روپے کا اضافہ ہوگاجس سے غریب صارفین متاثر ہونگے۔