کراچی ( آن لائن،مانیٹرنگ ڈیسک )ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ڈالر کی قیمت میں بھی معمولی اضافہ ہو گیا ہے ۔سوموار کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 11 پیسے اضافہ ہوا۔
جس کے بعد ڈالر 140 روپے 90 پیسے پر ٹریڈ کرتارہا ۔دوسری جانب (ن )لیگ کی حکومت ڈالر کی قیمت102روپے تک رکھنے میں کیسے کامیاب ہوئی؟ اسی متعلق معروف معاشی ماہر عابد سلہری نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ سٹیٹ بینک کا ریکارڈ یہ کہتا ہے کہ ن لیگ کی حکومت نے ڈالر کو 102 روپے پر رکھنے کیلئے پہلے چار سالوں میں 22 ارب ڈالر اوپن مارکیٹ میں پھینکے، اب بھی اگر آپ کے پاس اپنے ڈالر ہیں تو آپ ایسا کر سکتے ہیں۔لیکن اگر آپ کے پاس مشکل سے دو تین ہفتے کی امپورٹ کے برابرفارن ایکسچینج ریزرو ہو گا تو پھر ڈالر کو اپنی اصل ویلیو پر کسی نہ کسی حکومت کو لانا ہی تھا اور روپے کی قدر گرنی ہی تھی۔اسی طرح اگر ہم انرجی کے ٹیرف کی بات کریں تو اوگرا کی جو سفارشات حکومت کے پاس آتی ہیں تو الیکشن کے سال میں انہیں ن لیگ نے نہیں مانا اس کے بعد نگران حکومت نے بھی نہیں مانا اور پھر پی ٹی آئی نے بھی نہیں مانا،لیکن پھر کسی نہ کسی حکومت کو تو یہ کرنا تھا۔