2 ماہ کے دوران کرنسی کے کاروبار میں 70 فیصد تک کمی

24  دسمبر‬‮  2018

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک ) کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ کرنسی مارکیٹ میں کاروبار کا حجم گزشتہ 2 ماہ میں 70 فیصد تک گرگیا تاہم گرے مارکیٹ نے اپنے آپریشن کو بڑے پیمانے پر پھیلا دیا ہے۔ ڈیلرز نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان

(ایس ای سی پی) کی جانب سے کرنسی کے کاروبار کے لیے قانون پر قانون بنائے جارہے ہیں جس کی وجہ سے تاجروں میں تشویش پائی جارہی ہے۔ سیکریٹری جنرل ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان ظفر پراچہ نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’ڈالر اور دیگر کرنسیوں میں سرمایہ کاری غائب ہوچکی ہے جبکہ کاروبار کا حجم گزشتہ 2 ماہ میں 70 فیصد تک گرگیا ہے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی کرنسی کا کاروبار کرنے والی گرے مارکیٹ کا کاروبار بڑے پیمانے پر پھیل چکا ہے اور قانونی کاروبار کا 70 فیصد حصہ بھی غیر قانونی مارکیٹ کی جانب منتقل ہوچکا ہے۔ کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ ایکسچینج کمپنیوں میں کمپلائنس آفیسر کو پولیس افسر کی طرح اپنا کام کرنا ہوتا ہے اور ہر ٹرانزیکشن پر اپنے صارف کے حوالے سے رپورٹ بھی کرنا پڑتا ہے۔ واضح رہے کہ فائنانشل ایکششن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے رواں سال جون کے مہینے میں پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا گیا تھا اور ملک کو بلیک لسٹ میں ڈالنے سے قبل حکومت کو وقت دیا گیا تھا کہ وہ مناسب انتظامات کرلیں پاکستان پر پڑنے والے اس دباؤ کے نتیجے میں غیر قانونی اور تشویشناک ٹرانزیکشنز اور صارفین کی شناخت کے لیے کئی قوانین بنائے گئے ہیں۔ منی لانڈرنگ پر نظر رکھنے کے لیے بنائے گئے قوانین کی وجہ سے بینکوں کے ذریعے رقم کی منتقلی میں اضافہ دیکھا گیا، رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں بینکوں کے ذریعے رقم کی منتقلی میں 12.5 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ ایس ای سی پی اور ایس بی پی کی جانب سے ’اپنے صارفین کو پہچانیں‘ کے نام سے چلائی جانے والی مہم میں تمام بینکوں کو اپنے صارف کی تفصیلات جاننا ضروری قرار دیا گیا۔ خیال رہے کہ ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قیمت 139 روپے ہے جو رواں سال جنوری میں 108 اور اگست میں 123 روپے تھی۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…