اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ سنہ 2018 تک ملکی و غیر ملکی قرضہ 28 ہزار 252 ارب روپے ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مالی سال 18-2017 میں 3844 ارب کا ٹیکس اکٹھا کیا۔تفصیلات کے مطابق حکومت نے ملکی اور غیر ملکی قرضوں کی
تفصیلات سینیٹ میں پیش کردیں۔ وزارت خزانہ نے سینیٹ میں تحریری جواب جمع کرواتے ہوئے کہا کہ سنہ 2008 تک کل قرضہ 6 ہزار 562 ارب روپے تھا، سال 2013 تک کل قرضہ 15 ہزار 872 ارب روپے کا تھا۔ جواب میں کہا گیا کہ 2018 تک ملکی و غیر ملکی قرضہ 28 ہزار 252 ارب روپے ہے، جون 2018 تک بجٹ خسارہ 2260 ارب روپے ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مالی سال 18-2017 میں 3844 ارب کا ٹیکس اکٹھا کیا۔ وزارت خزانہ کے مطابق 2018 میں غیر ملکی ترسیلات 19.62 ارب ڈالر ہیں۔ اجلاس میں اسٹیٹ بینک نے پاکستانی بینکوں کا ڈیٹا ہیک ہونے کی رپورٹ کو مسترد کردیا۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا کہ ماسوائے ایک کے کسی بینک کا ڈیٹا ہیک ہونے کی رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔ اکتوبر میں انٹرنیشنل اے ٹی ایم سے سائبر حملے کے ذریعے نقد رقم ہیک کی گئی۔ سینیٹ کو بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک نے بینکنگ شعبے کے سیکیورٹی کنٹرول کا روڈ میپ تیار کیا ہے، بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ سائبر خطرات سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔