سیگریٹ بنانے والی کمپنیوں کے منافع میں 218 فیصد اضافہ

9  ستمبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) کی تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ غیرملکی کمپنیوں کے ٹیکسز میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ ان کے مجموعی کاروبار میں 62 فیصد اور منافع میں 218 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مذکورہ اعداد و شمار نیب کی جانب سے سیگریٹ کے تین سطحی ٹیکس کے نظام میں تحقیقات کے بعد سامنے آئے۔ پاکستان میں بنائی جانے والی سیگریٹ کے لیے

ماضی میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا 2 سطحی نظام ہوا کرتا تھا، جبکہ 18-2017 سے قبل فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سیگریٹ کے پیکٹ کی رٹیل پرائس کی بنیاد پر طے کی جاتی تھی۔ اس نظام کے مطابق 88 روپے سے زائد قیمت والے پیکیٹ پر 74.12 روپے اور اس سے کم قیمت والے پیکیٹ پر 32.98 روپے لیے جاتے تھے۔ تاہم تیسری سطح کے نظام کے بعد اب جس پیکیٹ کی قیمت 90 روپے سے زائد ہوگی اس پر 74.80 روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لی جاتی ہے۔ اسی طرح 58.5 روپے سے زائد روپے والے پیکیٹ پر 33.4 روپے جبکہ 58.5 سے کم روپے والے پیکیٹ پر 16 روپے ایکسائز ڈیوٹی لگائی گئی تھی۔ رواں مالی سال کے بجٹ کے اعلان کے وقت ایف بی آر نے سیگریٹ بنانے والی کمپنیوں کو اپنی مصنوعات کو پہلی سطح سے دوسری سطح پر لانے سے روک دیا تھا تاہم دوسری سطح سے تیسری سطح پر لانے کی اجازت تھی۔ سیگریٹ کا دھواں پاکستان میں ہزاروں بچوں کی اموات کی وجہ نیب کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ اس نظام نے غیرملکی کمپنیوں کو اپنی ایک پروڈکٹ کے علاوہ باقی تمام مصنوعات کو پہلی سطح سے دوسری یا تیسری سطح تک لانے کی اجازت دے دی تھی جس کے نتیجے میں 86 فیصد غیر ملکی برانڈز نے کم سے کم فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ادا کی۔ ماضی میں سیگریٹ بنانے والی کمپنیوں کو 87 فیصد سیل کے بعد اپنے فی پیک پر بھی 32.98 روپے ادا کرنے ہوتے تھے۔

تاہم 3 سطحی نظام کے متعارف ہونے کے بعد انہیں 86 فیصد سیل پر صرف 16 روپے فی پیکٹ ٹیکس ادا کرنا ہوتا ہے۔ نیب حکام نے بتایا کہ اس نظام کے بعد کمپنیوں نے سیگریٹ کے پیکیٹس پر کمی اور انہیں کم سے کم ٹیکس ادا کرنا پڑا جس کے نتیجے میں ان کے سیلز میں اضافہ ہوا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نئے ٹیکس نظام کی وجہ سے صرف 2 غیرملکی کمپنیوں کو 33 ارب روپے ٹیکس سے چھٹکارا ملا۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی سفارشات کے بعد نیب نے تحقیقات کا آغاز کیا جن میں یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ سیگریٹ بنانے والی کمپنیوں کو نئے ٹیکس نظام کی وجہ سے بڑے پیمانے پر فائدہ پہنچ رہا ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان کے آڈیٹرل جنرل نے بھی سیگریٹ سیکٹر میں ٹیکس کی کمی کے بعد ملے جلے مشاہدات پیش کیے تھے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…