ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایک کھرب 80 ارب روپے کا قرض صارفین کی مدد سے ایڈجسٹ کرلیا گیا

datetime 4  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنا اقتدار ختم ہونے سے قبل ایک کھرب 80 ارب روپے کے تجارتی قرض کی سرمایہ کاری کو صارفین کے سرچارج سے وصول کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق سینیٹ کی خصوصی کمیٹی برائے گردیشی قرض کو بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ کا کہنا تھا کہ محکمہ توانائی کو اس حوالے سے صارفین کے نرخ

میں ایڈجسٹمنٹ کرنے کی ہدایت کی گئی تھا۔ انہوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے اس وقت کے وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کی ہدایت پر 5 کھرب 14 ارب روپے کے گردشی قرضے دسمبر 2017 تک قابلِ واپسی بنانے کے لیے اقدامات دیکھنے میں آئے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک دستاویز سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کو پیش کیا گیا جو ممکنہ طور پر توانائی خریداری کی ادائیگی 2 کھرب 98 ارب، ادائیگی صلاحیت ایک کھرب 5 ارب روپے جبکہ سود کی ادائیگی، لیٹ سرچارج، دیگر ادائیگیوں سمیت ٹیکس کی ایک کھرب 10 ارب روپے کی ادائیگی پر مشتمل تھا۔ اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ توانائی ادائیگیوں کو جتنا جلدی ہوسکا ممکن بنایا جائے گا اور ایک سمری وفاقی کا بینہ کو ارسال کی جائے گی۔ وفاقی کابینہ کی جانب سے 2 کھرب 50 ارب روپے کو استعمال میں لانے کی منظوری دی گئی تھی اور وزارتِ خزانہ کو ہدایت جاری کی گئی تھی کہ وہ مارکیٹ فنانسنگ میں ایک کھرب 80 ارب روپے کی سہولیات فراہم کریں۔ تجارتی بینکوں سے مارکیٹ فنانسنگ کو 3 اقساط میں تقسیم کیا گیا تھا، جن میں ایک قسط 80 ارب روپے جبکہ 50، 50 ارب روپے کی 2 اقساط شامل تھیں، اور یہ پوری رقم سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کو دے دی گئی تھی۔ اس کے بعد سے سی پی پی اے ہائیڈرو پاور کے لیے واپڈا، نیوکلیئر پاور پلانٹس، آزاد توانائی پلانٹس اور دیگر بجلی پیداواری کمپنیوں اور ایندھن کی ترسیل کار کمپنیوں کو معاہدے کے تحت ادائیگیاں کر رہی ہے۔ تاہم اس دوران کمیٹی کی سربراہی کرنے والے سینیٹر شبلی فراز نے سوال کیا کہ کیا ان انتظامات کا یہ مطلب نہیں کہ توانائی کے شعبے میں تمام خامیوں کی ادائیگی صارفین سے کروائی جارہی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…