منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

ایک کھرب 80 ارب روپے کا قرض صارفین کی مدد سے ایڈجسٹ کرلیا گیا

datetime 4  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنا اقتدار ختم ہونے سے قبل ایک کھرب 80 ارب روپے کے تجارتی قرض کی سرمایہ کاری کو صارفین کے سرچارج سے وصول کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق سینیٹ کی خصوصی کمیٹی برائے گردیشی قرض کو بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ کا کہنا تھا کہ محکمہ توانائی کو اس حوالے سے صارفین کے نرخ

میں ایڈجسٹمنٹ کرنے کی ہدایت کی گئی تھا۔ انہوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے اس وقت کے وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کی ہدایت پر 5 کھرب 14 ارب روپے کے گردشی قرضے دسمبر 2017 تک قابلِ واپسی بنانے کے لیے اقدامات دیکھنے میں آئے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک دستاویز سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کو پیش کیا گیا جو ممکنہ طور پر توانائی خریداری کی ادائیگی 2 کھرب 98 ارب، ادائیگی صلاحیت ایک کھرب 5 ارب روپے جبکہ سود کی ادائیگی، لیٹ سرچارج، دیگر ادائیگیوں سمیت ٹیکس کی ایک کھرب 10 ارب روپے کی ادائیگی پر مشتمل تھا۔ اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ توانائی ادائیگیوں کو جتنا جلدی ہوسکا ممکن بنایا جائے گا اور ایک سمری وفاقی کا بینہ کو ارسال کی جائے گی۔ وفاقی کابینہ کی جانب سے 2 کھرب 50 ارب روپے کو استعمال میں لانے کی منظوری دی گئی تھی اور وزارتِ خزانہ کو ہدایت جاری کی گئی تھی کہ وہ مارکیٹ فنانسنگ میں ایک کھرب 80 ارب روپے کی سہولیات فراہم کریں۔ تجارتی بینکوں سے مارکیٹ فنانسنگ کو 3 اقساط میں تقسیم کیا گیا تھا، جن میں ایک قسط 80 ارب روپے جبکہ 50، 50 ارب روپے کی 2 اقساط شامل تھیں، اور یہ پوری رقم سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کو دے دی گئی تھی۔ اس کے بعد سے سی پی پی اے ہائیڈرو پاور کے لیے واپڈا، نیوکلیئر پاور پلانٹس، آزاد توانائی پلانٹس اور دیگر بجلی پیداواری کمپنیوں اور ایندھن کی ترسیل کار کمپنیوں کو معاہدے کے تحت ادائیگیاں کر رہی ہے۔ تاہم اس دوران کمیٹی کی سربراہی کرنے والے سینیٹر شبلی فراز نے سوال کیا کہ کیا ان انتظامات کا یہ مطلب نہیں کہ توانائی کے شعبے میں تمام خامیوں کی ادائیگی صارفین سے کروائی جارہی ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…