بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارتی بینک کا 200 اور 2000 کے گندے،پھٹے، پرانے نوٹ تبدیل نہ کرنے کا اعلان

datetime 15  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(این این آئی)بھارت میں کرنسی نوٹوں کی تبدیلی کی ہولناکیاں تاحال ختم نہیں ہوسکی ہیں اوراس کے اثرات سے بھارتی عوام اب بھی اذیت اور مشکلات کا شکار ہیں ۔نومبر2016میں بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے اچانک کرنسی نوٹ ختم کرنے اور ان کی تبدیلی کے اعلان کے بعد پورے بھارت میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے ۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی حکومت کی اس پالیسی سے بھارت

میں کئی بحران بھی سامنے آئے جن میں ملک کے کئی علاقے غذائی اجناس کے بحران کا شکار ہوئے،بنیادی اشیائے ضروریہ کی قلت شدید سے شدید تر ہو گئی ۔کرنسی نوٹوں کو تبدیل کرانے کا حکم صادر ہوتے ہی بھارتی بینکوں کے باہر طویل قطاریں لگ گئیں اور عوام اپنے سارے کام چھوڑ کر اس امر میں مشغول ہوگئے۔طویل قطاروں میں لگے عوام آپس میں بھی گتھم گتھا ہو ئے اور متعدد افراد ان لڑائی جھگڑوں میں اپنی جانیں گنواں بیٹھے۔اب بھارتی عوام کی نئی مشکل یہ ہے کہ بھارت کے مرکزی بینک نے دو سو اور دو ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں کو تبدیل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں گندے،کٹے،پھٹے اور پرانے نوٹوں کی تبدیلی آر بی آئی ایکٹ کے سیکشن 28کے تحت ہوتی ہے لیکن 200 اور 2000 کے گندے،پھٹے، پرانے نوٹ آر بی آئی تبدیل نہیں کرے گی۔ایسے نوٹوں کی تبدیلی کا معاملہ آر بی آئی ایکٹ کے سیکشن 28کے تحت آتا ہے، اس ایکٹ میں 5، 10، 50، 100، 500، 1000، 5000 اور 10000 روپے کے نوٹوں کی تبدیلی کا تذکرہ موجود ہے لیکن 200 اور 2000 کے نوٹوں کا ذکر نہیں ہے اور نومبر 2016 ء کے بعد 200 اور 2000 کے نوٹ مارکیٹ میں آنے کے بعد آر بی آئی ایکٹ کے سیکشن 28میں ترمیم نہیں کی گئی۔اعداد وشمار کے مطابق بھارت میں دو ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں کی زیر گردش تعداد71لاکھ کروڑ روپے ہے۔

جس میں خراب نوٹوں کی بھی خاصی بڑی تعداد ہے لیکن ضابطوں میں ترمیم نہ ہونے کے باعث ابھی تک انہیں تبدیل نہیں کیا جاسکا۔بینکوں کا کہنا تھا کہ ان کے پاس 200اور 2000 روپے کے کچھ گندے اور خراب نو ٹ موجود ہیں لیکن ضابطوں میں ترمیم نہ ہونے کے باعث ابھی تک انہیں تبدیل نہیں کیا جاسکا۔ دوسری جانب آر بی آئی کا کہنا تھا کہ 2017 ء میں ہی ضابطے میں ضروری تبدیلی سے متعلق وزارت مالیات کو خط ارسال کیا گیا تھا لیکن تاحال حکومت کی جانب سیکوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…