اسلام آباد(آن لائن)پاکستان میں انٹرنیٹ کے ذریعے لین دین ( ای کامرس) کا شعبہ تیزی سے ترقی کی منازل طے کررہاہے۔ حالیہ برسوں میں ملک میں ای کامرس مارکیٹ کے پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے۔ ملک میں تھری اورفورجی ٹیکنالوجی کے اجرا کے بعد ای کامرس مارکیٹ میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اس وقت سینکڑوں کی تعداد میں ریٹل ویب سائیٹس قائم ہیں جوبرانڈڈ کپڑوں سے لیکرالیکٹرانک آلات واشیا حتی کہ تازہ سبزیاں آن لائن آرڈر کے ذریعے صارفین کوفراہم کررہے ہیں۔
اوایل ایکس اوردرازڈاٹ پی کے جیسی ویب سایئٹس نے انٹرنیٹ کے ذریعے لین دین کو عام آدمی کی دہلیز تک پہنچا دیاہے اوراب لوگ اخباری اشتہارات کی بجائے انٹرنیٹ پربہت کم قیمت پراپنی مصنوعات فروخت کرسکتے ہیں۔ سٹیٹ بنک آف پاکستان کے ایک جائزے کے مطابق 2016 کے اختتام پرملک میں ای کامرس مرچنٹس کی تعداد344 تھی تاہم 2017کے اختتام پراس میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ سٹیٹ بنک کے مطابق 2017 کے اختتام پر ای کامرس کا کاروبارکرنے والے افراد اوراداروں کی تعداد 905 تک پہنچ گئی۔2016 کے آخری تین مہینوں میں ای کامرس کے ذریعے لین دین کا حجم 3.9ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، سال 2017 کے آخری تین مہینوں میں ای کامرس کے ذریعے لین دین کا حجم بڑھ کر9.1ارب روپے ریکارڈ کیاگیا۔