کراچی (این این آئی)روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان۔صرف تین روز کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتیں400روپے فی من ریکارڈ اضافے کے ساتھ8ہزار روپے فی من تک پہنچ گئیں۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایاکہ سندھ میں پانی کی شدید قلت کے باعث پاکستان میں کپاس کی نئی فصل میں غیر متوقع تاخیر اور دنیا کے بیشترممالک میں میعاری روئی کی محدود دستیابی کے باعث امریکی کاٹن ایکسپورٹس میں غیر معمولی اضافے کے باعث بین الاقوامی منڈیوں میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کے رجحان کے باعث پاکستان میں بھی روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان سامنے آیا ہے۔
اور توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ آئندہ چند روز کے دوران روئی کی قیمتوںمیں مزید تیزی کا رجحان سامنے آئے گا۔انہوں نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل بھارت سے ڈیوٹی فری روئی کی درآمد کی اجازت اور بین الاقوامی منڈیوں میں روئی کی قیمتوں میں مندی کے باعث جب پاکستان میں روئی کی قیمتیں7ہزار روپے فی من تک گر گئی تھیں تو کئی پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان نے بھارت سے مہنگے داموں کئے گئے روئی کے درآمدی معاہدے غیر اعلانیہ طور پر منسوخ کر دیئے تھے جس کے باعث بھی پاکستان میں میعاری روئی کی محدود دستیابی بھی اب روئی کی قیمتوں میں تیزی کی ایک وجہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ شوگر ملز کی طرف سے رواں سال گنے کی خریداری میں عدم دلچسپی کے باعث رواں سال پاکستان بھر میں کپاس کی کاشت میں اضافے کی توقع ہے اور اطلاعات کے مطابق پنجاب میں رواں سال کپاس کی کاشت میں پندرہ سے بیس فیصد جبکہ سندھ میں دس سے پندرہ فیصد اضافے کے امکانات ظاہر کئے جا رہے ہیں تاہم اس کا بڑا انحصار نہری پانی کی وافر دستیابی پر ہو گا۔