ہفتہ‬‮ ، 12 اپریل‬‮ 2025 

عرب ممالک سے اخراجات میں کمی کا مطالبہ

datetime 12  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی چیف کرسٹین لغراد نے عرب ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ مستحکم پیداواری عمل کو بڑھانے، ملازمت کے مواقع پیدا کرنے اور اضافی اخراجات کو محدود رکھنے کے لیے عوامی اجرت کو کم اور سبسڈی کو ختم کریں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دبئی میں منعقدہ ایک روزہ عرب مالیاتی فورم کے سالانہ اجلاس میں انہوں نے بعض عرب ممالک کی جانب سے ‘مطلوبہ’ اصلاحات اپنانے کے عمل کو خوش آئین قرار دیا۔

یہ پڑھیں: سعودی عرب میں غیرملکیوں کا اچھا دور ختم کرسٹین لغراد نے کہا کہ ‘بدحال معاشی اور سماجی مسائل کے خاتمے کے لیے مزید اصلاحات کی اشد ضرورت ہے’۔ انہوں نے بتایا کہ تیل کی کم قیمتیں تیل کے برآمد کنندگان کے لیے مالیاتی بوجھ بن گئی ہیں جبکہ درآمد کنندگان بڑھتے ہوئے قرض، بے روزگاری، تنازعات، دہشت گردی اور پناہ گزین جیسے مسائل سے نبردآزما ہیں۔ عرب مانیٹری فنڈ (اے ایم ایف) نے بتایا کہ تقریباً تمام عرب ممالک گزشتہ چند برسوں سے خسارے پر مبنی بجٹ پیش کررہے ہیں اور گزشتہ سال عرب معیشت کا گراف محض 1.9 فیصد رہا جو کہ عالمی شرح کے مقابلے میں نصف ہے۔ یہ بھی پڑھیں: عرب ممالک کے قطر سے 13 مطالبات کرسٹین لغراد نے بتایا کہ ‘تیل کی دولت سے مالا مال خلیجی ریاستوں میں تاحال عوامی اخراجات بہت زیادہ ہیں جہاں سرکاری اخراجات مجموعی ملکی پیداوار سے 55 فیصد زائد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عرب حکومتوں نے اپنے اخراجات میں کمی کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں لیکن بیشتر فیصلے عارضی ثابت ہوئے۔ کرسٹین لغراد نے واضح کیا کہ ‘توانائی پر دی جانے والی سبسڈی پر کوئی عذر پیش نہیں کیا جائے تاہم گلف کارپوریشن کونسل (جی سی سی) کے چھ رکن اور دیگر عرب ممالک نے گزشتہ برسوں میں توانائی پر سبسڈی کم کی ہے لیکن ان کی لاگت تاحال زیادہ ہے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…