اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کی کمپنی ورلڈ ٹیکنالوجی اینڈ ٹریڈ اینک کے ایک وفد نے کمپنی کے چیئرمین ڈاکٹر رابرٹ وائینی کی قیادت میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور پاکستان میں جوائنٹ وینچرز و سرمایہ کاری کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر رابرٹ وائینی نے کہا کہ ان کی کمپنی ایک خودمختار اور ایڈوائزری کنسلٹنگ فرم ہے جو امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا میں رجسٹرڈ ہے اور مختلف انٹرنیشنل
کاروباری شعبوں میں مہارت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کمپنی کے امریکہ، چین اور کنیڈا سمیت مختلف ممالک میں کاروباری مفادات ہیں اور ان کی کمپنی عالمی سطح پر فنانشل انوسٹمنٹ، معدنیات و میٹالرجی، کنسٹریکشن و ڈویلپمنٹ، فوڈ، فارمنگ و سپلائی، پورٹ انجینئرنگ، جنرل ایوی ایشن و ائیرکرافٹ، فارماسوٹیکلز، میڈیکیشن، میڈیا و انٹرٹینمنٹ، تیل و گیس، توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی آؤٹ سورسنگ اور لاجسٹک و ڈسٹری بیوشن سمیت دیگر شعبوں میں ٹیکنالوجی ٹرانسفراور مشاورت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انفراسٹریکچر منصوبوں کو چلانے میں مہارت رکھتی ہے اور اب وہ پاکستان میں مختلف شعبوں میں جوائنٹ وینچرز و سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنا چاہتی ہے۔ اس مقصد کیلئے ان کی کمپنی پاکستان میں اپنا آفس بھی کھولنے کی کوشش کر رہی ہے تا کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کر سکے۔ ورلڈ ٹیکنالوجی اینڈ ٹریڈ اینک کے ایگزیکٹو نائب صدر ٹیڈ بیلنٹائن نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان امریکہ میں تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس سے ثابت ہے کہ پاکستان کے پاس عمدہ ٹیلنٹ پایا جاتا ہے اور پاکستان کاروبار و سرمایہ کاری کیلئے بھی ایک پرکشش ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے کئی سرمایہ کار پاکستان میں سی پیک منصوبے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں لیکن بیرونی میڈیا پاکستان کے بارے میں غلط تاثر پھیلا رہا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور امریکہ کے نجی شعبوں کے درمیان روابط کو مزید بڑھایا جائے تا کہ غلط فہمیاں دور ہوں اور دونوں ممالک کی تاجر برادری طویل المدت کاروباری شراکتیں قائم کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کی کمپنی کے وفد کا پاکستان کا پہلا دورہ ہے اور آئندہ وہ پاکستان میں جوائنٹ وینچرز و سرمایہ کاری کیلئے مزید بہتر منصوبے لے کر آئیں گے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور اس کی معیشت کے مختلف شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مواقع پائے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تیل و گیس اور معدنیات کی تلاش سمیت پاکستان کو مختلف شعبوں کی ترقی کیلئے جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے اور امریکہ کے سرمایہ کار اس سلسلے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کر نے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے نے پاکستان میں کاروبار کے بے شمار نئے مواقع پیدا کر دیئے ہیں اور یہی مناسب وقت ہے کہ امریکہ کے سرمایہ کار پاکستان میں کاروباری شراکتوں کے مواقع تلاش کرنے کیلئے کوششیں تیز کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فارماسوٹیکل کمپنیاں ادویات تیار کرنے کیلئے زیادہ تر خام مال باہر سے درآمد کرتی ہیں
لہذا انہوں نے کہا کہ امریکہ کے سرمایہ کار پاکستان میں ادویات کیلئے خام مال تیار کرنے کے پلانٹ لگانے پر توجہ دیں کیونکہ اس کاروبار کیلئے پاکستان میں پرکشش مواقع پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ چیمبر امریکہ کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں کاروبار کے مواقع تلاش کرنے کی کوششوں میں ہرممکن تعاون فراہم کرے گا۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد نوید، فیڈریشن کے سابق صدر عبدالرؤف عالم، طارق صادق، باسر داؤد اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پاکستان و امریکہ کے درمیان کاروباری شراکتیں قائم کرنے کے بارے میں مفید تجاویز پیش کیں۔