جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

پاکستانیوں کو اگلے 3دن کے دوران کس اہم ترین چیز کی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،خبر دار کردیا گیا

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) ملک کو آئندہ تین دنوں میں بڑے پیمانے پر ایندھن بحران کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیونکہ بائیکو اور پارکو سمیت ملک کی دیگر ریفائنریوں اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے حکومت کو اپنی پیٹرولیم، آئل اور لبریکنٹس مصنوعات کی پیداوار روکنے سے متعلق آگاہ کردیا ہے، کیونکہ ان کے اسٹورز فرنس آئل سے بھرے ہوئے ہیں۔13 نومبر کو سیکریٹری پیٹرولیم کو لکھے گئے خط میں بائیکو نے آگاہ کیا کہ ان کے پاس ایندھن کی مصنوعات

کو اسٹور کرنے کی گنجائش نہیں ہے، دوسری جانب آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے پاس بھی فیول پروڈکٹس کو اسٹور کرنے کی صلاحیت نہیں ہے، کیونکہ ان کے اسٹور میں فرنس آئل موجود ہے۔آئل انڈسٹری کا کہنا ہے کہ فرنس آئل بیسڈ پاور پلانٹس کی بندش سے ریفائنریوں اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو اسٹوریج کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اب وہ پیٹرولیم، آئل اور لبریکنٹس مصنوعات کی پیدوار جاری رکھنے سے قاصر ہیں۔یاد رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے گذشتہ ماہ 27 اکتوبر کو متعلقہ انڈسٹری کو اعتماد میں لیے بغیر پاور پلانٹس کو ڈیزل اور فرنس آئل سے نہ چلانے کا غیر معمولی فیصلہ کیا تھا، اس فیصلے کا مقصد نقد رقم کے بہاؤ اور گردشی قرضوں کے منفی اثرات کو کم کرنا تھا۔3 نومبر 2017 کو آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے حکومت کو ایک خط لکھا، جس میں فرنس آئل سے چلنے والے پاور پلانٹس کی بندش کے اثرات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا، لیکن بدقسمتی سے وزارتِ پیٹرولیم اور قدرتی وسائل اور ان کے متعلقہ ڈپارٹمنٹس نے کئی دن تک اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔تاہم کافی دن بعد بائیکو اور پارکو کی جانب سے خطوط موصول ہونے کے بعد وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے حکام ایکشن میں آئے اور اس سلسلے میں بدھ (22 نومبر) کو سیکریٹری پیٹرولیم کی سربراہی میں ایک میٹنگ ہوئی،

جس میں ریفائنریوں، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران ریفائنریوں کی جانب سے تجویز دی گئی کہ حکومت کو میرٹ کی بنیاد پر فرنس آئل بیسڈ پاور پلانٹس چلانے چاہئیں تاکہ روزانہ 10 ہزار سے 12 ہزار ٹن فرنس آئل مقامی ریفائنریوں سے اٹھایا جاسکے اور اگر پاور ڈویڑن نے اس میں دلچسپی نہ لی تو پاکستان میں کوئی ریفائنری مقامی خام تیل نہیں اٹھائے گی، جس کے نتیجے میں تیل کے کنویں بند ہوجائیں گے اور ان کنوؤں سے گیس منقطع ہوجائے گی۔سیکریٹری پیٹرولیم نے اجلاس کے شرکاء4 کو بتایا کہ وہ اس معاملے کو پاور ڈویژن کے سامنے اٹھائیں گے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…